جمعرات, جنوری 9, 2025
اشتہار

قوم کا 4 ہزار ارب روپیہ سالانہ ملی بھگت سے کھایا جا رہا ہے، وزیر اعظم

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قوم کا 4 ہزار ارب روپیہ سالانہ ملی بھگت سے کھایا جا رہا ہے جس کی ریکوری کیلیے اپنی ٹیم کو ہدف دے دیا۔

تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کسٹم میں جدید نظام متعارف کروانا ایک بہت بڑی کامیابی ہے، جدید خود کار نظام میں انسانی مداخلت کم سے کم ہوگی جبکہ اس کے تحت کلیئرنس عمل 107 گھنٹے سے کم ہو کر 19 گھنٹے پر آگیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ فیس لیس سسٹم سے 88 فیصد درآمد کنندگان مطمئن ہیں، حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل شروع کیا، ماضی میں بوسیدہ نظام کی وجہ سے جو ہوا اس پر رونا دھونا بے سود ہے، جدید تقاضوں سے ہم آہنگ فیس لیس سسٹم سے بوسیدہ نظام کا خاتمہ ہوگا۔

- Advertisement -

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں کمی ، وزیراعظم شہباز شریف کا یوٹرن

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اصلاحات کے نتائج آہستہ آہستہ سامنے آ رہے ہیں، ایف بی آر سمیت دیگر اداروں میں اصلاحات سے بہتری آ رہی ہے، حکومتی اقدامات سے برآمدات میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔

شہباز شریف نے اعتراف کیا کہ اس ٹیکس رجیم کے تحت ملک میں سرمایہ کاری تیز رفتاری سے نہیں آ سکتی، ہمیں ٹیکس سلیب کم کرنے ہوں گے اور ان شاء للہ یہ وقت جلد آئے گا، ٹیکس سلیب کم کرنے سے چوری کم ہوگی اور سرمایہ کار کا حوصلہ بڑھے گا۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی بی کا آئی ایم ایف کے ساتھ مقرر ہدف حاصل کر لیا ہے اب پیداواری لاگت کو کم کرنے کیلیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنی ہے، بجلی چوری اور لائن لاسز کی وجہ سے گردشی قرضہ 2500 ارب تک پہنچ گیا، تمام ڈسکوز کو باہمی مشاورت سے صوبوں کے حوالے کرنے کیلیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس، پورٹس، ایکسائز ڈیوٹی اور دیگر طریقے سے قوم کا 4 ہزار ارب روپیہ سالانہ ملی بھگت سے کھایا جا رہا ہے جس کی ریکوری کیلیے اپنی ٹیم کو ہدف دے یا، پھنسے ہوئے پیسے سے 400 ارب واپس ملیں تو یہ اچھی بات ہے۔

’بجلی کا گردشی قرضہ 2 ہزار 500 ارب روپے ہے جس میں بجلی چوری اور ٹرانس میشن لائنوں کے نقصانات بھی شامل ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو آفر دی ہے کہ ڈسکوز آپ لے لیں، ڈسکوز سے متعلق وزیر اعلیٰ پنجاب اور بلوچستان سے بات کریں گے، حکومت ڈسکوز صوبوں کو دینے کیلیے تیار ہے، ڈسکوز صوبوں کو دینے کیلیے کھل کر بات کرنے کیلیے تیار ہیں۔‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں