شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس کے لیے شہریوں کو جنوری 2025 سے کس شرح سے منافع ملے گا، اس سلسلے میں تفصیلات درج ذیل ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ نے آخری بار دسمبر 2024 میں شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح پر نظر ثانی کی تھی اور یہ اب بھی لاگو ہے، شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس کے لیے فی الحال شہریوں کو نئے سال میں بھی اتنا ہی منافع ملے گا جتنا کہ دسمبر 2024 میں طے کیا گیا ہے۔
تین ماہ کی میچورٹی کے لیے منافع کی شرح 12.76 فیصد یا ہر 100,000 روپے کی سرمایہ کاری پر 3,190 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ پہلے یہ شرح 14.32 فیصد یا 3,580 روپے تھی۔
تاہم، چھ ماہ کی میچورٹی کیٹیگری کے لیے منافع کی شرح 12.74 فیصد یا 6,370 روپے مقرر کی گئی ہے جو کہ اس سے قبل 13.46 فیصد یا 6,730 روپے تھی، 12 ماہ کی میچورٹی سے منافع 12,380 روپے یا 12.38 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
پالیسی کے مطابق، فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں آنے والے سرمایہ کار کل منافع پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 15 فیصد ادا کریں گے، تاہم اتھارٹیز سرمایہ کاری کی تاریخ اور منافع سے قطع نظر پیداوار/منافع کا 30 فیص وصول کریں گے۔
خیال رہے کہ سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) یا قومی بچت ان لوگوں کو سرمایہ کاری کے پرکشش موقع فراہم کرتا ہے جو مناسب منافع کی شرح کے ساتھ مختصر مدت کی سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ہیں۔
شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس کو پہلی بار 2012 میں شروع کیا گیا تھا، خاص طور پر اسے 3 ماہ، 6 ماہ اور 1 سال کی میچورٹی مدت کے ساتھ سرمایہ کاروں کی قلیل مدتی فنڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
اس سیونگ سرٹیفکیٹس میں تمام پاکستانی شہریوں کے علاوہ بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، انھیں گروی رکھا جاسکتا ہے اور یہ 3 ماہ، 6 ماہ اور 1 سال کی میچورٹی اسکیم کے تحت ہے۔
کوئی بھی شخص کم از کم 10,000 روپے سے اس سرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری کرسکتا ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں ہے۔