حماس کا کہنا ہے کہ غزہ پر حکمرانی کے لیے ’ٹیکنو کریٹس‘ کی کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہیں۔
حماس کے سینیئر اہلکار موسیٰ ابو مرزوق کا کہنا ہے کہ گروپ جنگ کے بعد غزہ پر حکومت کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کے لیے تیار ہے جس میں فلسطینی دھڑوں کی طرف سے متفقہ ٹیکنوکریٹس شامل ہوں۔
مقامی میڈیا کو دیئے گئے بیان میں ابو مرزوق نے کہا کہ یہ خیال مصر کی طرف سے پیش کیا گیا تھا جو اس وقت حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات میں ایک اہم ثالث ہے۔
ابو مرزوق کے مطابق اس خیال کو فتح تحریک نے روک دیا تھا۔
فلسطینی قدس نیوز نیٹ ورک نے ابو مرزوق کے حوالے سے کہا کہ ہم اس کمیٹی کی اس شرط پر حمایت کرتے ہیں کہ یہ قومی اور دیانتدار شخصیات سے تشکیل دی جائے جو بدعنوان نہ ہوں۔
اسرائیل کے انکلیو پر خونریز حملے کے بعد غزہ کی پٹی کا نظم و نسق کون سنبھالے گا، یہ مسئلہ مذاکرات میں ایک اہم نکتہ رہا ہے۔
پچھلے سال، فلسطینی دھڑوں نے "قومی اتحاد” کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ پر فلسطینیوں کا کنٹرول برقرار رکھنا تھا۔
طویل المدتی حریفوں حماس اور الفتح کے ساتھ ساتھ 12 دیگر فلسطینی گروپوں کی طرف سے دستخط کیے گئے اس معاہدے میں جنگ کے بعد غزہ پر حکمرانی کے لیے ایک "عبوری قومی مفاہمتی حکومت” کی بنیاد رکھی گئی ہے۔