جمعہ, جنوری 10, 2025
اشتہار

لاس اینجلس آگ: ٹرمپ کا کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے خوبصورت ترین علاقوں میں سے ایک جل کر راکھ ہوگیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ لاس اینجلس آگ کے زمے دار ڈیموکریٹ گورنر ہیں، لاس اینجلس راکھ بن گیا، تین دن میں آگ پر زرا برابر بھی قابو نہیں پایا جا سکا، گورنر اور میئر دونوں نا اہل ہیں۔

دوسری جانب مریکی صدر جو بائیڈن نے لاس اینجلس میں آگ لگنے سے ہونے والی تباہی پر اگلے چھ ماہ تک 100 فیصد اخراجات اٹھانے کا اعلان کردیا۔

- Advertisement -

آتش زدگی پر بریفینگ کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ فنڈنگ کی رقم سے متاثرہ علاقے سے ملبہ ہٹایا جائے گا، عارضی پناہ گاہیں قائم کی جائیں گیا اور ریسکیو ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام کے لیے اضافی فنڈز کی ضرورت پڑ سکتی ہے جس کے لیے کانگریس سے اپیل کریں گے۔

لاس اینجلس: خوفناک آگ نے 29 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ لپیٹ میں لے لیا

واضح رہے کہ امریکا کے تاریخی شہر میں منگل سے لگی آگ پر اب تک نہ قابو پایا جا سکا، تاریخ کی بدترین آگ سے 6 ہزار گھر اور عمارتیں جل کر راکھ ہو گئیں جبکہ 32 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے پر وادیاں اجڑ گئیں۔

آگ کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے، مقامی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خشک اور تیز ہوا سے آگ میں خطرناک اضافے کا خدشہ برقرار ہے۔

امریکی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ آگ پر قابو نہ پایا گیا تویہ قدرتی سانحات میں امریکی تاریخ کا بدترین واقعہ بن جائےگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں