لاہورکے سرحدی علاقے ہئیر میں ایک اکیڈمی کے پرنسپل نے مبینہ طور پر نویں جماعت کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں نجی اکیڈمی کے پرنسپل نے نویں جماعت کی طالبہ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ اور اہل علاقہ نے ٹائر جلا کر احتجاج کرتے ہوئے بیدیاں روڈ بند کردی۔
مظاہرین کا کہنا ہے واقعے کے پانچ روز گزر گئے پولیس تعاون نہیں کررہی، پرنسپل افتخار نے اتوار کو ایکسٹرا کلاسز کے لیے اکیڈمی بلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے تھانہ ہیئر میں متاثرہ بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم اب تک پرنسپل افتخار کو گوفتار نہیں کیا جاسکا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا میڈیکل کروالیا ہے، رپورٹ آنے پر ملزم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
دوسری جانب ملتان میں نجی بس اسٹینڈ پر چار افراد نے لڑکی کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس کے مطابق لڑکی اسٹینڈ پرصفائی کا کام کرتی تھی، ورکشاپ میں 4 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ شام ساڑھے 6 بجے وہ اپنا کام ختم کر کے بس اسٹینڈ سے نکلنے لگی تو ایک بس ڈرائیور اسے نزدیکی ورکشاپ میں صفائی کرنے کا کہہ کر ساتھ لے گیا جہاں 4 افراد نے اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔