جمعہ, جنوری 10, 2025
اشتہار

متحدہ عرب امارات کے نئے فیملی قوانین میں کیا تبدیلیاں کی گئیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

متحدہ عرب امارات میں رہنے والے افرادا کے لئے نئے فیملی قوانین آگئے، نیا فیملی قانون اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نئے فیملی قوانین اماراتی اور غیرملکی دونوں خاندانوں پر لاگو ہوگا، بچوں کے اماراتی قومی کارڈ اور پاسپورٹ کے غلط استعمال پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

رپورٹس کے مطابق بچوں کی تحویل سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر سزائیں ہوں گی، اس کے علاوہ فیملی قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ اور جیل بھی ہوسکتی ہے۔

- Advertisement -

نئے قوانین کے تحت بچوں کی تحویل عمر میں توسیع کی گئی ہے، جبکہ غیر مسلم ماؤں کو بھی بچوں کی تحویل کا حق دیا گیا ہے۔

اماراتی نئے قوانین کے مطابق 15 سال کے بچے خود فیصلہ کرسکیں گے کہ انہیں کس کے ساتھ رہنا ہے۔

اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں صحت کے شعبے سے متعلق نیا قانون بنایا گیا ہے۔

خلیجی میڈیا کے مطابق امارات کی حکومت نے طبی مصنوعات، فارمیسی کے پیشے اور فارما اداروں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک وفاقی حکم نامے کا قانون نافذ کیا ہے۔

اس قانون کی خلاف وزری پر تادیبی سزاؤں میں لائسنس کی عارضی معطلی، احتیاطی طور پر بندش، لائسنس کی منسوخی اور اداروں کے لیے 1ملین درہم اور پریکٹیشنرز کے لیے ڈی ایچ 500،000 تک کے جرمانے شامل ہیں۔

یہ قانون طبی آلات، دواسازی کی مصنوعات، صحت کی دیکھ بھال کی اشیاء، حیاتیاتی مصنوعات، سپلیمنٹس اور کاسمیٹکس پر لاگو ہوتا ہے۔

Decree-La فارماسیوٹیکل اداروں اور بائیو بینکوں کو لائسنس دینے، نگرانی کرنے، ملکیت کی منتقلی سے نمٹنے اور ایمریٹس ڈرگ اسٹیبلشمنٹ، وزارت صحت اور مقامی صحت کے حکام کے کردار کی وضاحت کے لیے ایک ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرتا ہے۔

اس قانون کا مقصد شعبے کی تنظیم، فارماسیوٹیکل سیکورٹی، اور ترقی اور تقسیم کے عمل کی موثر نگرانی کو یقینی بنانا ہے۔

متحدہ عرب امارات جانے کے خواہشمند افراد کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

یہ بائیو بینکس اور فارماسیوٹیکل اداروں کو کنٹرول کرتا ہے، بشمول متحدہ عرب امارات کے فری زونز میں، اور فری زونز سمیت ملک بھر کے فارمیسی پریکٹیشنرز پر لاگو ہوتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں