چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ وفاق کی جانب سے سندھ کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائم علی شاہ کے دور سے کراچی میں پانی کا مسئلہ چل رہا ہے ہر ایک سے یہی مسئلہ اٹھاتا تھا کہ پانی کے مسائل کو ترجیح دینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوشی ہے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈی سیلینیشن کے لیے منصوبہ سوچا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹںر شپ سے کراچی سمیت پورے صوبے کی پانی کی ضرورت پوری کرسکیں گے، پاکستان کی ترقی کے لیے کراچی کی ترقی ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سابق میئر مصطفیٰ کمال سے پوچھا جائے کہ جتنے پیسے صدر آصف علی زرداری نے کراچی کو دیئے اتنے کسی نے نہیں دیئے، یہ منصوبہ ناصرف اس شہر بلکہ پورے صوبے کو ملک سے جوڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یہ شہر کی عوام کو روزگار بھی فراہم کرے گا، میرے پسندیدہ منصوبے شاہراہ بھٹو کو پبلک پرائیوٹ شراکت داری کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو پاکستان سمیت عالمی سطح پر سراہا گیا، خواہش ہے اسی منصوبے کے تحت صوبے اور خاص طور پر کراچی کے مسائل کا حل نکالنے کے لیے مذکورہ شراکت داری کو فروغ دینا ہوگا، آنے والے وقت میں اس پارٹنرشپ کے تحت شہر کے تمام مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے عوام کو مفت یا کم سے کم قیمت پر سہولت فراہم کی جائے، سندھ حکومت کی وجہ سے 100 روپے کا ٹول ٹیکس رکھا گیا ہے اور امید ہے یہ اتنا ہی رہے گا۔