قبرص میں پاکستانی شہری کی مبینہ طور پر پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت کے معاملے پر چیف پراسیکیوٹر نے مجرمانہ تحقیقات کی نگرانی کے لیے آزاد تفتیش کار مقرر کر دیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق قبرص اٹارنی جنرل جارج ایل سویدیس نے بتایا کہ پاکستانی نوجوان کی ہلاکت کے سلسلے میں ایک آزاد مجرمانہ تفتیش کار مقرر کردیا ہے، پولیس کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات کی قیادت سینئر وکیل نینوس کیکوس کریں گے۔
حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دارالحکومت نکوسیا میں پولیس کو 24 سالہ پاکستانی شہری کی لاش 6 جنوری کو کھیت سے ملی تھی۔
پاکستانی شہری کی موت پولیس کے ہتھیار سے ہوئی تھی، پوسٹ مارٹم کے مطابق پاکستانی شخص کی کمر کے دائیں جانب گولی کا زخم موجود تھا، ابتدائی فرانزک رپورٹ میں نوجوان کی ہلاکت میں مجرمانہ حالات کو مسترد کردیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق افسران نے ایک واقعہ میں مشتبہ افراد کو روکنے، گرفتار کرنے کی کوشش میں فائرنگ کی تھی، واقعے کا تعلق غیرقانونی تارکین وطن کی اسمگلنگ سے تھا، پاکستانی شخص کی ہلاکت کا اس واقعے سے تعلق ہو سکتا ہے۔
لاس اینجلس آگ، ٹرمپ نے کسے قصور وار ٹھہرایا؟
اٹارنی جنرل کے مطابق پاکستانی نوجوان کی ہلاکت پر آزاد مجرمانہ تفتیش کار مقرر کردیا ہے، جو اس کیس کی تحقیقات کریں گے۔