اتوار, مئی 25, 2025
اشتہار

پی ٹی آئی ہمارے دروازے پر آگئی ہے تو پھر ہم پر ہی بھروسہ کرے، عرفان صدیقی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ہمارے دروازے پر آگئی ہے تو پھر ہم پر ہی بھروسہ کرے، پی ٹی آئی مطالبات پیش کرتی ہےتو ہمیں بھی وقت چاہیئے ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا جس طرح ماحول چاہیے وہ نہیں مل رہا، ہماری طرف سے اور دوسری طرف سے بھی بیان بازی ہو رہی ہے، ہماری مذاکراتی کمیٹی کے ممبران زیادہ ترخاموش ہیں۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کیا گیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی بنائی اور گفتگو کا آغازکیا، پی ٹی آئی کی ذمہ داری بھاری تھی مذاکرات کے عمل کو لے کرچلتے لیکن بانی پی ٹی آئی بیان دیتےہیں تو صورتحال تبدیل ہوجاتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ شروع میں طے کیا تھا باہر کی پیشرفت کا مذاکرات پر اثر نہیں پڑے گا ، ہمارے ذہن میں یہ نہیں تھاکہ بانی پی ٹی آئی بھی منفی گفتگو کرسکتےہیں، پارٹی رہنما گفتگو کرتے ہیں تو الگ بات ہوتی ہے، پارٹی سربراہ بات کریں تومختلف صورتحال ہوتی ہے۔

عرفان صدیقی نے بتایا کہ 16جنوری کوتیسری نشست طےہوئی ہے، پی ٹی آئی مطالبات تحریری طورپرپیش کرتی ہےتوہمیں بھی وقت چاہیےہوگا، ایسےنہیں ہوسکتاکہ مطالبات پیش کرنے کے بعد کہا جائے اب کیا کرنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 5 دسمبر کو پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، 45دن ہوگئےابھی تک پی ٹی آئی نےدوڈیکلیئرڈمطالبات تحریری نہیں دیئے، مطالبات میں45دن لگ گئےتوہم سےایک دن میں کیسے جواب چاہتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت ہے،اتحادی پارٹیوں کیساتھ گفتگوکرناہوتی ہے ، پی ٹی آئی کومعلوم ہے بانی کی رہائی ایگزیکٹیوآرڈر کے ذریعے نہیں ہوسکتی اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ ہے تو ان کے ٹی او آرز کیا ہونگے؟ حکومتی کمیٹی کے مطالبات تو نہیں لیکن تجاویز آسکتی ہیں۔

پی ٹی آئی والوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جیسے اپنی ذات کیلئےبہت بات ہوگئی تھوڑی پاکستان کیلئےبھی بات کرلیں، ذاتی رہائی ایجنڈ اہے تو ملک کےمفادمیں بھی کچھ تجاویز دے سکتے ہیں، میثاق جمہوریت کوبہت عرصہ ہوگیا،پلوں کے نیچے سےبہت پانی بہہ گیا ہے، تجاویزمیں میثاق جمہوریت میں بہتری اورمیثاق معیشت پر گفتگو ہوسکتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم اورمیاں نواز شریف نےآرمی چیف سے مذاکرات کے حوالے سے ضرور بات کی ہوگی، اسٹیبلشمنٹ سے منظوری لینے کا لفظ بڑا ہے لیکن فائنل اتھارٹی تو وزیراعظم ہیں، مشاورت ضرور ہوئی ہوگی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے انہوں نے رسپانس نہیں دیا تویہ لوگ ہمارے دروازے پرآگئےہیں،اب آگئے ہیں توہم پراعتماد کریں،ہمارے دروازے پرکھڑے ہوکرکسی اور روشن دان کی طرف نہ دیکھی۔

انھوں نے مزید بتایا کہ کمٹمنٹ کی تھی کہ بانی پی ٹی آئی سےملاقات کرائیں گےکرانی چاہیےتھی، اسپیکرقومی اسمبلی بھی بیرون ملک چلےگئےتھےاس وجہ سےبھی تاخیرہوئی، پی ٹی آئی ایسی ملاقات چاہتی تھی جس کی کوئی قید و حدود نہیں تھی، بانی پی ٹی آئی سےملاقات کرائی گئی جہاں کوئی اہلکارموجودنہیں تھا اور جیل مینول کو بھی دیکھنا ہے،پی ٹی آئی دیگر قیدیوں سے بھی ملنا چاہتی تھی۔

ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کوتحریری مطالبات دینے کیلئے اگلی میٹنگ کاانتظارنہیں کرناچاہیے، مذاکرات کیلئےبیٹھناہی بڑی کامیابی اورپیشرفت ہے۔

عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اتنے ہی بے اختیار ہیں توپی ٹی آئی ہم سےمذاکرات کیوں کررہی ہے، پی ٹی آئی والےاسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے انہوں نے رسپانس نہیں دیا تویہ لوگ ہمارے دروازے پرآگئےہیں ، پی ٹی آئی ہمارےدروازےپرآگئی ہےتوپھرہم پرہی بھروسہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسی جماعت سے واسطہ پڑا ہے جو کسی بھی چیز کو متنازع بنا سکتی ہے، اس جماعت نے تو آرمی چیف کی تقرری کو بھی متنازع بنا دیا تھا، جن ججز نے آنا ہے وہ آجائیں گے، ججز کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں