اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل 10 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے کی اجازت دیگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدہ تین مراحل پرمشتمل ہوگا، پہلے مرحلے میں غزہ میں قید 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، بدلے میں اسرائیل ہرایک خاتون فوجی کے تبادلے میں 50 فلسطینیوں کورہائی دے گا، 30 فلسطینی قیدیوں کو باقی شہریوں کے بدلے میں رہا کیا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے اختتام پر اسرائیل فلاڈیلفی کوریڈور سے پیچھے ہٹ جائیگا، اسرائیل غزہ مصر کی سرحدوں کے درمیان راستے سے بھی پیچھے ہٹ جائیگا۔
معاہدے کا دوسرا مرحلہ جنگ بندی کے 16 دنوں بعد شروع ہوگا، غزہ میں قید باقی افراد اور فوجیوں کی رہائی کیلئے بات چیت کی جائےگی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق معاہدے کا تیسرا مرحلہ طویل المدتی انتظامات سے متعلق ہوگا، غزہ میں متبادل حکومت کے قیام اور تعمیرنو پر بات چیت تیسرے مرحلے میں شامل ہے
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ثالث قطر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان ہے، غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ قریب ترین مقام پر ہے۔
قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے کے بہت قریب ہیں، مذاکرات میں بہت سی رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں۔