واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بائیڈن کی خارجہ پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال میں ملک تاریخ کی نچلی ترین سطح پر چلا گیا۔ بائیڈن انتظامیہ عالمی معاملات سے نمٹنے میں ناکام رہی۔
اُنہوں نے کہا کہ افغانستان سے انخلا کے دوران اربوں ڈالر کا سامان طالبان کے پاس چھوڑ دیا گیا، بائیڈن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث پیوٹن نے یوکرین پرحملہ کیا تھا۔
اس سے قبل بھی ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل پرحملہ کرنیوالوں کومعاف کردوں گا۔
نو منتخب امریکی صدر کا کانگریس سے صدارتی الیکشن میں کامیابی کی توثیق پر خطاب میں کہنا تھا کہ بائیڈن افغانستان، روس، شام کے بحرانوں سے نمٹنے میں ناکام رہے، ہم اب ایسی دنیا میں جارہے ہیں جوجل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اربوں ڈالر کا فوجی سامان چھوڑا جس کا نقصان ہوا، ڈیموکریٹس عدالتوں کے ذریعے میرے خلاف کام کررہی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کے آف شور ڈرلنگ پر پابندی کو فوری ہٹادوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میکسیکو سرحد پر غیرقانونی امیگریشن کو روکیں گے، امریکا کو معاشی استحکام کیلئے پاناما کینال اورگری لینڈ کی ضرورت ہے۔
امریکا کی فلسطینیوں سے متعلق اسرائیلی پالیسیوں پر سخت تنقید
نومنتخب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو پر سخت ٹیرف لاگو کریں گے۔ حماس نے 20 جنوری تک یرغمالی رہا نہ کیے تو جہنم بنادوں گا۔