گوجرانوالہ : اسپین کشتی حادثے کے ابتدائی طور پر 3 مقدمات درج کرلئے گئے ، جس میں انسانی اسمگلرز اصغر،اسامہ عرف رانا عثمان اورفہدی گجر کو نامزد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اسپین کشتی حادثے کے ابتدائی طور پر 3 مقدمات درج کر دیے، ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ گوجرانوالہ سرکل میں ایک اور گجرات سرکل میں 2 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔
ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ سرکل میں شبنم بی بی کی مدعیت میں انسانی اسمگلرزاصغر اور اسامہ عرف رانا عثمان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
اس کے علاوہ جاں بحق علی رضا اور ابو بکر کا مقدمہ ایف آئی اے گجرات سرکل میں گجرات کے انسانی اسمگلر فہدی گجر کیخلاف درج کیا گیا۔
ایف آئی نے بتایا کہ ملزمان نے شہریوں کو موریطانیہ سے کشتی کے ذریعے اسپین بھجوانے کی کوشش کی ، کشتی سمندر میں حادثے کا شکار ہونے پر علی رضا اور ابو بکر جاں بحق ہوئے۔
اسپین کشتی حادثے میں عرفان اور ارسلان کو زندہ بچا لیا گیا تھا تاہم جاں بحق اور زندہ بچ جانے والے افراد کے الگ الگ مقدمات درج کیے گئے۔
مزید پڑھیں : حکومت کا مراکش کشتی حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کرانے کا فیصلہ
دو روز قبل کشتی حادثے میں چوالیس پاکستانیوں سمیت پچاس تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے، ہلاک پاکستانیوں سے بارہ نوجوان گجرات سے تھے جبکہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں سوار تھے۔
خبرایجنسی کے مطابق چھیاسی تارکین وطن کی کشتی دو جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی، جس میں چھیاسٹھ پاکستانی سوار تھے تاہم حادثے میں چھتیس افرادکو بچالیا گیا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ رباط میں پاکستانی سفارتخانےنےکشتی حادثے سےآگاہ کیاہے، موریطانیہ سےروانہ ہونے والی کشتی مراکش کی بندرگاہ کے قریب حادثے کا شکارہوئی۔