موریطانیہ سے اسپین جاتے ہوئے غیر ملکی ایجنٹوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے گجرات کے محمد یوسف کی دل دہلا دینے کہانی سامنے آگئی۔
مراکش کے سمندر میں ظلم کی داستان رقم ہوئی ہے، گجرات کا محمد یوسف بھی تارکین وطن کی ڈوبنے والی اسی بدقسمت کشتی میں سوار تھا، جو بچوں کا مستقبل بہتر بنانے کے لیے یورپ جارہا تھا لیکن اسے غیر ملکی ایجنٹوں نے بے دردی سے قتل کیا۔
محمد یوسف کے بھائی محمد یونس نے رونگٹے کھڑےکردینے والے انکشافات کیے ہیں، بھائی نے بتایا کہ مقامی ایجنٹ نے 50 لاکھ روپے میں اسپین لے جانے کی ڈیل کی، بھائی یوسف گزشتہ عیدالاضحیٰ کے روز گھر سے نکلا تھا۔
ڈنکی:یورپ جانے کے لیے موت کی شاہراہ سے گزرنا پڑتا ہے
غم سے نڈھال اہلخانہ کا کہنا ہے یوسف کی موت کی خبر آفتاب نامی ایجنٹ نے دی، جس نے بتایا کہ انہیں آٹھ لاشیں ملی ہیں جس میں یوسف کی لاش بھی ہے۔
محمد یونس نے کہا کہ زندہ بچنے والے نے فون پر بتایا کہ میرے سامنے ایجنٹوں نے یوسف کو قتل کیا، ایجنٹوں نےآپس کی لڑائی کے بعد نہتے پاکستانیوں پر چھریوں، ہتھوڑوں سے حملہ کیا، بے رحم ایجنٹ پہلے سر پر ہتھوڑے مارتے پھر سمندر میں پھینک دیتے۔
دوسری جانب اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ مقامی ایجنٹ گاؤں دریہ کھٹانہ کے متعدد نوجوانوں کو مریطانیہ بھجوا چکا ہے، مراکو کشتی حادثے میں مرنے والا یوسف کنجاہ ڈنگہ چوک پر سائیکلوں کا کاروبار کرتا تھا۔
محمد یوسف کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والد نے کہا تھا کہ میں آپ کے بہتر مستقبل کیلئے یورپ جارہا ہوں، بھائی کا کہنا ہے کہ محمد یوسف کا چھوٹا بیٹا ابھی 4 سال کا ہے اس لیے میری حکومت سے اپیل ہے ایجنٹ سے 26 لاکھ روپے وصول کر کے یتیم بچوں کو دئیے جائیں۔