دنیا بہت خوبصورت جگہ ہے اور اس کے دلفریب نظارے دیکھنے والوں کی آنکھوں کو ٹھنڈک اور سکون فراہم کرتے ہیں، تاہم کچھ خطرناک مقامات ایسے بھی ہیں جہاں جانا زندگی کو داؤ پر لگا دینے کے مترادف ہے۔
دوسری جانب ایسے خطرناک مقامات کی موجودگی کچھ لوگوں کیلیے دلچسپی کا باعث ہوتی ہے لیکن انتہائی خطرناک ہونے کے باوجود لوگ پھر بھی جان کی پرواہ کیے بغیر ایسے مقامات پر جانا پسند کرتے ہیں۔
کہتے ہیں کہ یہ دنیا کمزور اور ڈرپوک لوگوں کے لیے نہیں بنی، کامیاب وہی ہوتا ہے جو ہر طرح کے خوف اور رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے اپنے مقصد کی جانب رواں دواں ہو۔
زیر نظر مضمون میں 6 ایسے خطرناک مقامات کا ذکر کیا گیا ہے جہاں جانے والے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنا شوق پورا کرتے ہیں۔ یعنی یہاں جاکر آپ کو زیادہ محتاط اور چوکنا رہنا ہوگا ورنہ ذرا سی بے احتیاطی یا غلطی سے آپ کی جان بھی جاسکتی ہے۔
گرینڈ کینین Grand Canyon
یہ چیز واضح طور پر نظروں سے چھپ نہیں سکتی کیونکہ یہ تقریباً 446 کلومیٹر لمبی اور اپنی چوڑائی میں 29 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ لیکن پھر بھی، ٹام میئرز اور مائیکل گھگلیری کی کتاب Over the Edge: Death in Grand Canyon کے مطابق، 55 لوگ گرینڈ کینین میں گر کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ زیادہ تر افراد یہ حادثہ تصویریں لیتے ہوئے یا مزاحیہ حرکتیں کرتے ہوئے کرتے ہیں۔
لا بریا ٹار پٹس La Brea Tar Pits
لاس اینجلس کے ہینکاک پارک میں یہ قدیم تار کے گڑھے ہمیشہ سے انسانوں اور جانوروں کے لیے ایک دیرینہ خطرہ رہے ہیں، ہزاروں سال سے یہ پراسرار گڑھے ایک لاکھ سے زیادہ جانداروں کو اپنی گرفت میں لے چکے ہیں۔
یہاں بلیاں، اونٹ، چوہے اور کئی دیگر جانور غیر متوقع طور پر گر کر مرچکے ہیں، اگر آپ کبھی لاس اینجلس کے ہینکاک پارک میں واقع لا بریا ٹار پٹس پیج میوزیم جائیں تو اپنے قدموں پر خصوصی نظر رکھیں۔
آتش فشاں Volcanoes
ایسے پہاڑ جو آگ، گیس اور پگھلا ہوا لاوا خارج کرتے ہیں، انسانوں کیلیے ان کے خطرات بالکل واضح ہیں مگر ان مقامات پر حادثات تب ہوتے ہیں جب انتظامیہ کی جانب سے ممانعت کے باوجود لوگ خود اس کے کنارے کے قریب پہنچ جاتے ہیں، چاہے وہ تصویر لینے کی کوشش ہو یا اندر جھانکنے کا شوق، دونوں صورتوں میں یہ انتہائی جان لیوا عمل ہے۔
حتیٰ کہ ایسے آتش فشاں بھی خطرناک ہو سکتے ہیں جو اس وقت غیر فعال ہوں کیونکہ ان کی سطح کمزور ہو سکتی ہے اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے۔
دلدل (Quicksand)
پرانی بلیک اینڈ وائٹ فلموں میں دلدل کو اکثر ایک خطرناک مصیبت کے طور پر دکھایا جاتا تھا۔ حقیقت میں دلدل یا کوئیک سینڈ جو پانی سے بھر جانے کے باعث اپنے اوپر کھڑے کسی بھی چیز کو سہارا دینے سے قاصر ہوتی ہے، اتنی خطرناک نہیں ہے جتنا اسے دکھایا جاتا ہے بشرطیکہ آپ خود پر قابو رکھیں۔
شگاف (Crevasses)
گلیشیئرز پر ہائیکنگ کرتے وقت زمین مضبوط لگ سکتی ہے مگر حقیقت میں ایسا نہ ہو۔ شگاف گلیشیئرز پر بننے والے گہرے دراڑیں ہیں جو کبھی برف سے ڈھکی ہوتی ہیں اور نظر نہیں آتیں۔ ان کی گہرائی 45 میٹر (148 فٹ) تک ہو سکتی ہے۔ ایسے کئی حادثات پیش آچکے ہیں جن میں ہائیکرز غلطی سے اس شگاف میں گرجاتے ہیں۔
سائیبریائی گڑھے Siberian Craters
جولائی 2014 میں شمال مغربی سائبیریا کے یمالو نیٹس ضلع میں ایک دیو قامت گڑھے کی دریافت نے دنیا کو حیران کر دیا۔
اس کی گہرائی 35 میٹر (115 فٹ) اور چوڑائی بھی تقریباً اتنی ہی تھی۔ ماہرین کے مطابق یہ گڑھے ممکنہ طور پر پرما فروسٹ کے پگھلنے سے پیدا ہونے والے میتھین گیس کے دھماکے کا نتیجہ ہیں۔ عالمی درجہ حرارت میں اضافہ بھی اس عمل کو تیز کر سکتا ہے۔
احتیاط کریں : یہ بات ہمیشہ کیلیے ذہن نشین کرلیں کہ اپنے قدموں کو دیکھ کر احتیاط سے چلیں گے تو یقیناً آپ بھی محفوظ رہیں گے۔