شکارپور میں مسلح ڈاکوؤں نے سابق صوبائی وزیر میر غالب ڈومکی کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو محافظ جاں بحق ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق شکار پور میں ہونے والی فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر میر غالب ڈومکی اور خاتون سمیت تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ محافظوں کی جوابی فائرنگ سے ایک ڈاکو مارا گیا۔
شکار پور پولیس نے بتایا ہے کہ سردار میر غالب ڈومکی سکھر سے غوث پور جارہے تھے، مرزا کینال کے مقام پر لوٹ مار کے ارادے سے کھڑے ڈاکوؤں نے گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کردی۔
جاں بحق ہونے والوں کی شناخت سالار ڈومکی اور مہرعلی ڈومکی کے نام سے ہوئی، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو شکارپور کے قریبی اسپتال پہنچا دیا گیا، مارے گئے ڈاکو کی شناخت نادر میرانی کے نام سے ہوئی ہے، واقعےکی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سابق ایم پی اے غالب ڈومکی کی گاڑی پرفائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
چیئرمین پی پی نے 2سیکیورٹی گارڈز کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا اور وزیراعلیٰ سندھ سے تفصیلات طلب کرلیں۔ بلاول بھٹو نے پولیس کو ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت بھی کی ہے۔
مزید پڑھیں : شہری کو پولیس موبائل میں گھر سے کس نے اغوا کیا؟
علاوہ ازیں گلستان جوہر بلاک 2 سے پولیس موبائل میں عدیل شیخ نامی شہری کے مبینہ اغوا کے کیس میں ورثا نے گلستان جوہر تھانے میں درخواست دے دی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ میرے بھائی کو 13 جنوری کو اس کے گھر سے غیر قانونی حراست میں لیا گیا، سادہ لباس اہلکار 2 پولیس موبائل اور ایک سفید کار میں آئے تھے، دونوں پولیس موبائل بغیر نمبر پلیٹ کی تھیں، جن پر کسی تھانے کا نام درج نہیں تھا۔