اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ ان کا حق ہے، پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جس نے انٹرا پارٹی انتخابات کرائے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پارٹی سرٹیفکیٹ کے لیے الیکشن کمیشن میں حاضری دی، انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جا رہا۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایک نوٹس جاری کر کے آئینی و قانونی سوال اٹھائے، جس پر انھوں نے جواب جمع کرایا، الیکشن کمیشن میں کیس انھوں نے فائل کیا جنھوں نے پارٹی الیکشن لڑا ہی نہیں، ان 5 درخواست گزاروں نے پارٹی انتخابات میں حصہ ہی نہیں لیا تھا۔
چیئرمین نے کہا امید ہے الیکشن کمیشن سے ہمیں پارٹی کا سرٹیفکیٹ ملے گا، پارٹی سرٹیفکیٹ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، امید ہے الیکشن کمیشن کی اگلی سماعت کے بعد سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ پارٹی کے مرکزی دفتر پر چھاپے کے دوران ایف آئی اے دستاویز ساتھ لے گئی تھی، ہم نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ ہمیں پارٹی کی دستاویز واپس دی جائے، امید ہے پارٹی کے دفتر سے لی گئی دستاویز ہمیں واپس مل جائے گی۔
’’بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کیا کریں گے؟‘‘
نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے ناموں کے سلسلے میں انھوں نے کہا آئین میں لکھا ہے کہ پارلیمنٹری کمیٹی بنے گی جس میں چیف الیکشن کمشنر کے نام جائیں گے، عمر ایوب نے اسپیکر اور شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کو پارلیمانی کمیٹی کے لیے خط لکھا ہے، امید ہے چیف الیکشن کمشنر اور ممبر الیکشن کمیشن کا عمل جلد مکمل ہوگا، تاہم آئین میں ہے چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ ہو جائے تو نئے چیف الیکشن کمشنر تک کام کرے گا۔
انھوں نے کہا اپوزیشن اور حکومت نے تین تین نام کمیٹی میں بھیجنے ہیں، ہم چاہتے ہیں کمیٹی بن جائے اور ہم اپنے تین نام بھیجیں۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہو چکی ہے، امید ہے جلد 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق درخواست پر بینچ بنے گا۔