بدھ, جنوری 22, 2025
اشتہار

پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرض کس سے ملے گا؟

اشتہار

حیرت انگیز

 وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے 2 بینکوں سے معاہدے پر تیار ہے جس سے ایک ارب ڈالر کا قرض ملےگا۔

سوئٹزرلینڈ میں خبر ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیرخزانہ نے کہا کہ معاہدے کے تحت قرض کی رقم 6 سے 7 فیصد شرح سود پر ملےگی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد فروری میں پاکستان آئے گا اور معیشت کی کمزوریاں دور کرنے کا یہی وقت ہے۔

- Advertisement -

قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ’ورلڈ اکنامک فورم‘ میں لکھے گئے اپنے مضمون میں عالمی شراکت داروں کو پاکستان کے معاشی شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔
محمد اورنگزیب نے اپنے مضمون میں لکھا کہ پاکستان نے معاشی استحکام اور ترقی کا سفر شروع کر دیا ہے، سخت چیلنجز میں پائیدار ترقی اور مضبوط بنیاد کیلیے فیصلہ کن اصلاحات کا نفاذ کیا، ہماری انہی کوششوں کے نتائج واضح ہو رہے ہیں اور معیشت آگے بڑھ رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے لکھا کہ آج ملکی معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے افراط زر 4.1 فیصد تک گر گیا ہے، زرمبادلہ ذخائر 2 ماہ سے زائد کی درآمدی کوریج فراہم کر رہے ہیں، برآمدات میں 7.1 فیصد اور آئی ٹی شعبے میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے 9 ارب ڈالر سے زیادہ کی رقوم حاصل ہوئیں۔

انہوں نے لکھا کہ پاکستان کے عالمی ڈیفالٹ رسک میں 93 فیصد کمی آئی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل 3 ماہ سے سرپلس میں ہے، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار معاشی بحالی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، آرامکو، بی وائی ڈی اور سام سنگ جیسی عالمی کمپنیاں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

’بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ترقی کا اعتراف کیا گیا ہے۔ تینوں اعلیٰ عالمی درجہ بندی ایجنسیوں نے پاکستان کی درجہ بندی بہتر کی ہے۔ موڈیز نے ہمارے پاکستان کی اکنامک آؤٹ لک کو ستمبر 2024 میں مثبت قرار دیا۔ آئی ایم ایف توسیع فنڈ کے 7 ارب ڈالر سے توانائی اور ٹیکس سیشن شعبوں میں بہتری آئی۔ اقتصادی تبدیلی کا منصوبہ ’اڑان پاکستان‘ 2024 میں شروع کیا گیا ہے۔‘

اپنے مضمون میں محمد اورنگزیب نے تحریر کیا کہ اڑان پاکستان کا مقصد 2028 تک برآمد میں اضافے کے ساتھ 6 فیصد جی ڈی پی حاصل کرنا ہے، ترجیح شعبوں میں زراعت، توانائی، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور آئی ٹی شامل ہیں، عالمی بینک سے مل کر 2 ارب ڈالر سے مختلف شعبوں میں بہتری اڑان پاکستان کا اہم جزو ہے۔

’اڑان پاکستان صحت، تعلیم، غربت کا خاتمہ، سرمایہ کاری اور ماحولیات پر مشتمل ہے۔ غذائی قلت، تعلیمی اقدامات اور کلین توانائی کو اپنانے جیسے چیلنجز پر قابو پایا جائے گا۔ پاکستان اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کیلیے عالمی کوششوں میں حصہ ڈال رہا ہے۔‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں