جمعرات, جنوری 23, 2025
اشتہار

میگا پکسلز : آنکھوں سے متعلق حیران کن حقائق

اشتہار

حیرت انگیز

ہماری آنکھیں ہمارے جذبات کی بھر پور عکاسی کرتی ہیں، اگر آپ اپنی آنکھوں سے متعلق جاننے کوشش کریں گے تو کئی حیرت انگیز حقائق سامنے آئیں گے جیسے کہ آنکھ کے میگا پکسلز کی تعداد کتنی ہوتی ہے؟۔

قدرت کی اس شاہکار تخلیق کے حوالے سے ایسے حقائق سامنے آچکے ہیں جن سے لوگوں کی بڑی اکثریت لاعلم ہے۔

زیر نظر مضمون میں ان حقائق کا جائزہ لیا جارہا ہے جو آپ کو بھی خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیںگے۔ آنکھ کے بارے میں چند حیران کن حقائق درج ذیل ہیں۔

- Advertisement -

دماغ کے بعد انسانی جسم کا سب سے پیچیدہ حصّہ آنکھ ہے۔ آنکھ کم و بیش 10 ملین ( 1 کروڑ) رنگوں میں فرق کر سکتی ہے۔ کھلی آنکھ کے ساتھ چهینکنا ناممکن ہے۔ ہم جو سیکھتے ہیں، قریباً 80فیصد آنکھ سے ہی سیکھتے ہیں، یعنی دیکھنے کی حس سے سیکھتے ہیں۔ ہماری آنکھ 1.7 میل دور رکھی مون بتی کے شعلے کو پہچان سکتی ہے۔

ہماری آنکھ کتنے میگا پکسلز کی ہے؟

ماہرین کے مطابق انسانی آنکھ کی ریزولوشن تقریباً 576 میگا پکسلز کے برابر ہوتی ہے۔ یعنی ہماری آنکھ دنیا اور مناظر کو ان کے اصل رنگوں اور تفصیل کے ساتھ دیکھنے کے لیے اتنی صلاحیت رکھتی ہے۔

میگا پکسلز کا مطلب تصویر میں موجود چھوٹے چھوٹے پکسلز کی تعداد ہے، اور ایک میگا پکسل میں 10 لاکھ پکسلز ہوتے ہیں۔

انسانی آنکھ کی ریزولوشن کا اندازہ ان تفصیلات سے لگایا جاتا ہے جو ہم کسی منظر میں دیکھ سکتے ہیں۔

خاص بات یہ ہے کہ جب کوئی منظر حرکت کر رہا ہو، تو آنکھ سب سے زیادہ واضح دیکھتی ہے۔ لیکن اگر منظر ایک جگہ ٹھہرا ہو، تو یہ صلاحیت کم ہو کر 5 سے 15 میگا پکسلز تک رہ جاتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ دنیا کا کوئی کیمرہ ابھی تک انسانی آنکھ جیسی زبردست بصری صلاحیت کی نقل نہیں کر سکا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں