کے پی حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے پی ٹی آئی اور وفاقی حکومت کے درمیان جاری مذاکرات سے متعلق وفاقی وزرا کے بیانات پر سوال اٹھا دیا ہے۔
وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ اس دوران وفاقی وزرا کی جانب سے مختلف نوعیت کے بیانات پر خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے سوال اٹھا دیا ہے۔
اپنے ردعمل میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت کی توجہ مہنگائی، دہشتگردی کے خاتمے پر نہیں بلکہ ملاقاتوں پر ہے۔ وزرا اول فول بیانات اور وضاحتیں کیوں دے رہے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف فرینڈلی فائر کی زد میں آ چکے ہیں۔
مشیر صوبائی حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج اور کے پی صوبہ دہشت گردی کے خلاف قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومت سے مذاکرات کی تیسری نشست میں اپنے مطالبات تحریری طور پر حکومتی کمیٹی کو دے دیے جس میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ سر فہرست ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی گزشتہ دنوں پشاور میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے بعد وفاقی حکومت کے وزرا اس حوالے سے بیانات اور وضاحتیں جاری کر رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے۔