راولپنڈی: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شبلی فراز کا کہنا ہے کہ بانی عمران خان نے کہا حکومت 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا فائدہ نہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ جو واقعات ہوئے ہیں قوم کو سچ بتانے کیلیے کمیشن کا بننا ضروری ہے، کمیشن سے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے عوام آگاہ ہو جائے گی۔
شبلی فراز نے کہا کہ آزاد ججز تحقیقات کریں جس نے کچھ کیا ہے اس کو سزا ضرور ملنی چاہیے، حکومت کے دل میں کوئی چور نہیں ہے تو ان کو کمیشن بنا لینا چاہیے، مذاکرات کے حوالے سے حکومت کو 31 تاریخ تک ڈیڈ لائن دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: اجلاس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی مخالفت
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے کچھ کیا ہے ان کو سزا ملے اور جنہوں نے کچھ نہیں کیا ان کو علیحدہ کر دیا جائے، حکومت جب بھی دوبارہ کمیٹی کی میٹنگ رکھے اس سے 2 روز قبل ہماری میٹنگ ہونی چاہیے، اگلے سیشن سے پہلے ہماری بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہونی چاہیے۔
عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن فیصل چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری انسانی حقوق سے متعلق پٹیشن سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ہم چاہتے ہیں انسانی حقوق سے متعلق آئینی بینچ پٹیشن فوری سنے، حکومت کو ڈر ہے کہیں آزاد جوڈیشری ہیومن رائٹ سے متعلق پٹیشن نہ سن لے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ پاکستان ٹارچر سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے، سیاسی کارکنان پر تشدد، گھروں پر حملہ اور ہراساں کرنا معمول بن گیا ہے، کل صبح پٹیشن سے متعلق خط آئینی بینچ کو بھیج دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر واقعات پر پردہ ڈالنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
فیصل چوہدری نے واضح کیا کہ عمران خان کسی ڈھیل یا ڈیل کے نتیجے میں باہر نہیں آئیں گے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کیس کا مقابلہ کر کے سرخرو ہو کر نکلوں گا۔