پیر, فروری 3, 2025
اشتہار

ایک سے زیادہ شادیوں پر قدغن لگانے کی تیاری مکمل

اشتہار

حیرت انگیز

یونیفارم سول کوڈ تحت ایک سے زیادہ شادیوں پر قدغن یعنی پابندی لگانے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے اس کا اطلاق کن کن پر نہیں ہوگا جانیے اس خبر میں۔

یہ پابندی بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں لگانے کی تیاری کی جا رہی ہے، جہاں یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں اور 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر اس کے نفاذ کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) میں کسی بھی فرد کے دوسری شادی پر پابندی عائد ہوگی۔

اس یکساں سول کوڈ میں کہا گیا ہے کہ شادی صرف ایسے دو فریق میں ہو سکتی ہے، جن دونوں افراد یا تو کنوارے ہوں یا ان میں کسی ایک کا شریک حیات نہ رہا ہو (موت یا طلاق کی صورت)۔

اس قانون میں شادی کےلیے مرد کی عمر کم از کم 21 سال اور عورت کی عمر 18 سال ہو۔ اس کے علاوہ ان دونوں کے درمیان شادی کے لیے کوئی ممنوعہ رشتہ نہ ہو۔

یو سی سی کے مطابق شادی سماجی اور مذہبی رسوم و رواج یا قانونی دفعات کے مطابق کسی بھی شکل میں کی جا سکتی ہے لیکن اسے 60 دنوں کے اندر اندر رجسٹر کرانا لازمی ہوگا، جب کہ 26 مارچ 2010 سے لے کر ایکٹ کے نافذ ہونے تک کی مدت میں ہوئی شادیاں کا رجسٹریشن چھ ماہ کے اندر اندر کرانا ہوگا۔ شادی کی رجسٹریشن آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے کرائی جا سکتی ہے۔

اس ایکٹ کے تحت شادی رجسٹریشن کے لیے غلط تفصیلات دینے پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا تاہم یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ صرف رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے نکاح/ شادی کو باطل نہیں سمجھا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یو سی سی نہ صرف اتراکھنڈ کے تمام علاقوں میں لاگو ہوگا بلکہ اتراکھنڈ سے باہر رہنے والے ریاست کے باشندوں پر بھی نافذ ہوگا۔ تاہم یہ آئین کے آرٹیکل 342 اور آرٹیکل 366 (25) کے تحت درج فہرست قبائل اور سیکشن 21 کے تحت آنے والی کمیونٹیز پر لاگو نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ مذکورہ قانون اسلامی شریعت اور احکامات کے سراسر منافی ہے جہاں مرد کو بیک وقت چار شادیوں کی اجازت ہے تاہم یہ اجازت صرف اس وقت ہے جب وہ چاروں بیویوں سے مساوی سلوک کر سکے اور کسی کی حق تلفی نہ کرے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں