کویت کے شہریت کے ادارے نے اہم اقدام اُٹھاتے ہوئے ملک سے غداری اور دہشت گردی کی فنڈنگ کا الزام ثابت ہونے پر 38 غیر ملکیوں کی کویتی شہریت کو منسوخ کردیا۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہریت اور امیگریشن ادارے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 38 کویتیوں کے خلاف الزام تھا کہ وہ دہشت گردی کی فنڈنگ اور حزب اللہ و العبدلی نیٹ ورک کی مالی معاونت میں ملوث تھے۔
رپورٹس کے مطابق ملزمان کے خلاف جرائم ثابت ہونے پر شہریت کے ادارے نے ان کی کویتی شہریت کو منسوخ کردیا۔
38 افراد میں سے 11 پر حزب اللہ کی مالی معاونت کرنے، 5 کویتی الجزیرہ بلیک آرگنائزیشن سے جبکہ 22 افراد پر العبدلی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے کے الزامات ثابت ہو گئے تھے جس پر ان کی کویتی شہریت منسوخ کی گئی۔
اس سے قبل کویت کے سابق وزیر داخلہ اور دفاع شیخ طلال الخالد کو عدالت نے کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید اور ایک کروڑ دینار جرمانے کی سزا سنائی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق عدالت نے سابق وزیر داخلہ اور دفاع شیخ طلال الخالد کو کرپشن کے دو مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر یہ سزائیں سنائی ہیں۔
کویتی عدالت نے عوامی فنڈز میں کرپشن کے مقدمے میں 7 سال قید اور 95 لاکھ دینار حکومت کے خزانے میں جمع کرانے کی سزا سنائی۔
عدالت نے ایک اور مقدمے میں سابق وزیر کو 7 سال قید کی سزا اور پانچ لاکھ دینا حکومتی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے سابق وزیر سے ساڑھے 9 لاکھ ہزار دینار کی وصولی کا حکم بھی دیا اور ساتھ ہی ایک دوسرے مقدمے میں انہیں 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
کویت کی برآمدات میں نمایاں اضافہ
واضح رہے کہ شیخ طلال الخالد الاحمد الصباح وزارت داخلہ اور اس سے قبل وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالے ہوئے تھے۔ دونوں وزارتوں میں کرپشن پر ان کے خلاف وزرا کی خاص عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔