کے پی حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی مذمت کرتے ہوئے صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے قومی اسمبلی سے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو آزادی صحافت پر شب خون مارنے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اپنے اقتدار کے دوام کے لیے آزادی صحافت کو بھی نگل لیا ہے۔
بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پیکا ایکٹ درحقیقت ڈیجیٹل نیشن برباد پاکستان بل ہے۔ حکومت نے کالے قوانین سے ذرائع ابلاغ کی آزادی سلب کر لی ہے، جسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت میں کوئی بھی ایسا ادارہ نہیں بچا، جسے تباہ نہ کیا گیا ہو۔ پہلے 26 ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی پر وار کیا گیا اور اب پیکا ایکٹ میں ترامیم سے آزادی صحافت کو بھی سلب کر لیا ہے۔ ان ترامیم کا مقصد اپنے سیاہ کارناموں کو میڈیا سے چھپانا ہے۔
ترجمان کے پی حکومت نے کہا کہ ایسی سخت پابندیاں بدترین آمریت میں بھی نہیں دیکھی گئیں۔ کالے قانون کے خلاف صحافی برادری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
واضح رہے کہ صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی پہلے ہی اس متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف ملک گیر احتجاج اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔
صحافتی تنظیموں کا پیکا ایکٹ ترمیمی بل کیخلاف ملک گیر احتجاج اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان