کراچی میں ایک اور کمسن پھول کھلنے سے پہلے ہی مسل دیا گیا انسانیت کے لبادے میں وحشی درندے نے زیادتی کے بعد 7 سالہ صارم کو بے دردی سے قتل کیا۔
حیوانی ہوس پر مشتمل اس دردناک کہانی کا آغاز ہوتا ہے 7 جنوری کو نارتھ کراچی کے علاقے میں واقعہ بیوت الانعم اپارٹمنٹ میں ہوا۔ منگل 7 جنوری کا سورج ننھے صارم کے گھر والوں کے لیے ایک اذیت ناک دن لے کر طلوع ہوا۔ اس دن صارم گھر سے مدرسے کے لیے بھائی کے ہمراہ نکلا ضرور لیکن پھر کبھی واپس نہ آ سکا۔
صارم کے والدین اور اہلخانہ کی بچے کے مل جانے کی امید اس کے لاپتہ ہونے کے 11 دن بعد اس وقت ٹوٹ گئی جب 18 جنوری کو عمارت کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ہی اس کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی۔ لاش کے ساتھ اس کی مدرسہ کی ٹوپی اور گیند بھی ملی۔
صارم کی گمشدگی کے دوران 11 روز تک والدین بچے کی بازیابی دہائیاں دیتے رہے، مگر پولیس نے ابتدا میں روایتی ٹال مٹول والی تحقیقات کیں اور جب لاش ملی تو بھاگ دوڑ شروع ہوئی، لیکن اب یہ بھاگ دوڑ کیا غمزدہ والدین کو ان کا صارم واپس دلا سکے گی۔
معصوم صارم کے ساتھ اس کے اغوا کے دن سے لے کر قتل کیس میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے۔ اس بارے میں جانتے ہیں ریحان خان کے اس آڈیو پوڈ کاسٹ میں۔
پاکستان اور دنیا بھر سے آڈیو خبریں اور پوڈکاسٹ