پاکستانی اور بھارتی کرکٹرز میں ہنسی مذاق اور دوستانہ تعلقات پر بھارت کے بعد اب پاکستان کے سابق کھلاڑی نے بھی اعتراض کر دیا ہے۔
پاکستان اور بھارت کرکٹ میں روایتی حریف ہیں جو میدان میں کھیل رہے ہوں تو جنگ کا سماں ہوتا ہے، لیکن جب یہی کھلاڑی میدان سے باہر ہوں تو ایک دوسرے سے خوش گپیاں کرتے، ساتھ تصاویر لیتے، کھانا کھاتے اور جھپیاں مارتے دکھائی دیتے ہیں۔
تاہم کبھی کبھار میچ کے دوران میدان میں بھی دونوں ممالک کے کھلاڑی گھلتے ملتے دکھائی دیتے ہیں۔
اس صورتحال پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے قومی کرکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے میدان کے اندر اس دوستانہ رویے پر تشویش کا اظہار بھی کر دیا ہے۔
معین خان نے ایک معروف اداکارہ کے شو میں شرکت کے دوران میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے کھلاڑیوں کو بھارتی کرکٹرز کے ساتھ ہنستا کھیلتا دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں بھی ہمارے بھارتی کرکٹرز کیساتھ اچھے روابط تھے اور آج بھی ہیں، لیکن میدان پر کبھی ایسا نہیں ہوا کہ میرا کوئی پسندیدہ پلئیر آ رہا ہو تو میں اسکا بیٹ چیک کرنے لگوں۔ ایسا کر کے ہمارے کھلاڑی منفی پیغام دیتے ہیں ، جس کا انہیں اندازہ بھی نہیں ہوتا۔
معین خان نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ایک وقت میں ہماری ٹیم بھارت سے بہت آگے تھی، اور آج یہ صورتحال الٹ ہوچکی ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ جب آپ ایسی حرکتیں کرتے ہیں تو حریف ٹیم آپکے خلاف مزید طاقت کا مظاہرہ کرتی ہے کیونکہ آپ دماغی طور پر پیچھے ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔
معین خان نے مزید کہا کہ وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر جیسے کھلاڑیوں کو بھی میدان پر بھارتی کرکٹرز کیساتھ مذاق کرتے یا بیٹ چیک کرتے اور سیلفی بنواتے نہیں دیکھا۔
میزبان اداکارہ اُشنا شاہ نے معین خان سے یہ سوال کیا تھا کہ ماضی میں ہمارے کرکٹرز پر بارڈر کے دوسری طرف سے بھی بہت زیادہ پیار ملتا تھا لیکن اب چاہے شوبز ہو یا کرکٹ ایسا نہیں، ہمارے کھلاڑی ویرات کوہلی سمیت دیگر کیساتھ تصاویر بنوارہے ہیں کیوں؟
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر بھی ماضی میں پاکستانی اور بھارتی کرکٹرز کی دوستی پر اعتراض اٹھا چکے ہیں۔