جمعرات, جنوری 30, 2025
اشتہار

کراچی: پھانسی سے چند گھنٹے پہلے دو دوستوں کی معافی کیسے ہوئی؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کے سینٹرل جیل میں دو ایسے دوست قیدی بھی موجود ہیں جنھیں پھانسی سے محض 24 گھنٹے قبل معافی دے دی گئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کو 1899 میں تعمیر کیا گیا تھا، جس وقت اس جیل کو تعمیر کیا گیا یہاں صرف 500 قیدیوں کی گنجائش تھی، 24 ایکٹر پر مشتمل اس جیل میں 2400 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ اس وقت 7 ہزار قیدی مختلف جرائم میں سزائیں کاٹ رہے ہیں۔

کراچی سینٹرل جیل میں سزائے موت کے دو ایسے قیدی بھی موجود ہیں جو آپس میں دوست ہیں اور انھیں قتل کے جرم میں پھانسی پر لٹکایا جانا تھا مگر ورثا نے انھیں ایک دن قبل معاف کردیا۔

سزائے موت کے ان قیدیوں میں سے ایک نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 2014 میں ہمارا بلیک وارنٹ جاری ہوا تھا اور ہمیں لٹکانا تھا، لٹکانے سے ایک دن پہلے ہی اسٹے ہوگیا کیوں کہ ہمیں ورثا نے معاف کردیا تھا، صدر سے ہماری اپیل ہے ہم پر رحم کیا جائے، ہم سے غلطی ہوگئی تھی۔

قیدی نے کہا کہ ہم اس وقت بچے تھے، جب یہ واقعہ ہوا تو میری عمر ساڑھے 17 سال تھی اور یہ ساتھی قیدی بھی 18 سال کا تھا، ہماری غلطی کو سمجھتے ہوئے جب ہمیں مدعیوں نے معاف کردیا ہے تو ریاست ہمیں کس بات کی سزا دے رہی ہے، 19 سال سے ہم یہاں موجود ہیں۔

جیل حکام نے بتایا کہ 2017 تک جیل کے حالات کافی برے تھے، یہاں لڑائی جھگڑے اور منشیات عام تھی جبکہ یہاں پولیس نفری کی بھی کمی تھی، اس دوران کراچی کے حالات بھی خراب تھے اور ہمارے کافی جوان شہید ہوئے۔

2017 میں دو ہائی پروفائل قیدی بھاگ گئے تھے اس کے بعد مجھے یہاں تعینات کیا گیا تھا، آج جیل میں کسی بھی بعدمعاش اور دہشتگرد کی نہیں چلتی، یہاں
سے قیدی انٹر اور گریجویشن بھی کررہے ہیں اور سالانہ کئی قیدی امتحانات دیتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں