ریکوڈک کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے، یہ منصوبہ وطن عزیز کیلئے نہایت اہمیت کاحامل ہے۔
اس منصوبے سے ملک کے پسماندہ صوبے بلوچستان میں ترقی کا نیا باب کھلے گا اور ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 7 ہزار 500افراد کو روزگار ملے گا۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے کی میزبان انیقہ نثار نے خصوصی طور پر ریکوڈک کے مقام پر جاکر اس منصوبے اور اس پر عمل درآمد سے متعلق اہم امور پر گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ حکومتی اقدامات کے مطابق سال 2028 میں منصوبے کی تکمیل کے بعد یہاں سے باقاعدہ تانبے اور سونے کے دیگر ذخائر کی دریافت کا کام شروع ہوجائے گا، ابھی پہلے مرحلے میں کام جاری ہے۔
ریکوڈک کے قریب نوکنڈی کے مقام پر 30 ہزار نفوس پر مشتمل آبادی ہے اور یہاں کے محنت کشوں کی بڑی تعداد ریکوڈک منصوبے کی تکمیل کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔ ،
حکومت نے نوکنڈی میں آباد لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلیے متعدد اقدامات کیے ہیں جس میں اسپتال اسکولز اور ٹیکنکل سینٹرز شامل ہیں۔
نوکنڈی کے انڈس اسپتال میں وہاں کے مکینوں کیلیے ہر ممکن سہولیات فراہم کی گئی ہیں اسپتال کے عملے نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ یہاں چوبیس گھنٹے بغیر کسی ناغے کے یومیہ ہزاروں لوگوں کو طبی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ نوکنڈی میں ہنر فاؤنڈیشن کی جانب سے خواتین کیلیے ایک انسٹی ٹیوٹ قائم کیا گیا ہے جہاں خواتین کو ہنرمند بنا کر معاشرے کا ایک کارآمد شہری بنایا جارہا ہے۔