جمعہ, جنوری 31, 2025
اشتہار

امداد روکنے پر حماس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

حماس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کی جانب سے بھیجی گئی امداد کو روکنے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق حماس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ کو امداد کی فراہمی میں تاخیر سے یرغمالیوں کی رہائی متاثر ہو سکتی ہے اسرائیل غزہ کو امداد کی فراہمی میں جان بوجھ رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

حماس اب تک 7 اسرائیلیوں کو رہا کر چکا ہے جن کے بدلے 290 فلسطینی رہا ہوئے ہیں۔ حماس کی جانب سے مزید 3 اسرائیلی شہریوں کو کل رہا کیے جانے کا امکان ہے۔

دوسری طرف اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امدادی کاموں میں مصروف انروا پر پابندی کی امریکا نے حمایت کر دی ہے، یو این میں امریکی نمائندے نے کہا انروا اسرائیلی پابندی کے اثرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے، اس لیے امریکا اسرائیل کے انروا کو بند کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے بغیر کوئی ثبوت فراہم کیے صحافیوں کو بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کے نئے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی نے پتا چلایا ہے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کے تقریباً 50 ملین ڈالرز کی فنڈنگ سے غزہ میں مانع حمل اشیا بھیجی گئی ہیں۔

کیرولین لیویٹ نے یہ دعویٰ منگل کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کیا، جو کہ دنیا بھر میں امدادی پروگراموں کے لیے امریکی فنڈنگ ​​کو روکے جانے کے حق میں کی گئی تھی، انھوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی فنڈنگ ​​میں بھی کٹوتی کی جائے گی۔

تاہم، دوسری طرف امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کی ’مانع حمل فنڈنگ‘ سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے 2023 کے لیے پورے مشرق وسطیٰ میں کوئی ’کنڈوم فنڈ‘ جاری نہیں کیا۔

یو ایس ایڈ کی جانب سے ستمبر 2024 کی ایک میڈیا ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے لیے 336 ملین ڈالر کی انسانی امداد کیسے خرچ کی جائے گی، اور اس میں مانع حمل یا خاندانی منصوبہ بندی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں