شادی کے لیے شوہر سے طلاق اور دو بچوں کو چھوڑ کر پاکستان آنے والی امریکی خاتون اونیجا اینڈریو کا نیا دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔
19 سالہ نوجوان سے شادی کرنے کے لیے شوہر سے طلاق لے کر اور دو بچوں کو چھوڑ کر پاکستان آنے والی خاتون اونیجا اینڈریو کا نیا دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔
اونیجا اینڈریو نے ایک دعویٰ یہ کیا ہے کہ وہ مسلمان ہے اور دوسرا دعویٰ یہ کیا ہے کہ اس کی ندال سے شادی ہو چکی ہے اور میں پاکستان اس لیے آئی تھی کہ یہاں سے ہم دونوں (اونیجا اور ندال) نے دبئی جانا تھا۔
امریکی خاتون نے کہا کہ میں مسلمان کو اور کسی کو میرے مذہب سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے۔ ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا کہ مجھے اس ہفتے کے اندر 2 لاکھ روپے دیے جائیں۔
واضح رہے کہ اونیجا اینڈریو سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد کراچی کے 19 سالہ نوجوان ندال سے شادی کرنے پاکستان آئی تھی۔ اس شادی کے لیے اس نے اپنے شوہر سے طلاق لی اور دو بچوں کو بھی باپ کے پاس ہی چھوڑ دیا۔
گزشتہ روز بھی امریکی خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی ندال سے آن لائن شادی ہوچکی ہے۔ ایک جانب نوجوان اپنی فیملی کے ہمراہ گھر سے فرار ہوگیا تو دوسری جانب اونیجا نے گارڈن کے علاقے میں واقع اس کی اپارٹمنٹ کی بلڈنگ میں ڈیرہ ڈال لیا۔
اونیجا کو امریکا واپس روانہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم امریکی قونصل جنرل بھی خاتون کو وطن واپسی پر رضامند نہ کر سکے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ کچھ بھی ہوجائے اپنی محبت حاصل کیے بغیر نہیں جائے گی۔
دوسری جانب امریکی خاتون کو چھیپا ہیڈ آفس منتقل کردیا گیا ہے۔ ٹیپوسلطان پولیس نے خاتون کو چھیپا ہیڈآفس پہنچایا، ترجمان چھیپا ویلیفئر کا کہنا ہے خاتون کو علیحدہ کمرہ فراہم کیا گیا ہے، خاتون ذہنی دباؤمیں ہے،اس لیے کسی سے بات نہیں کررہی۔