کراچی: گورنمنٹ ڈگری کالج فار ویمن ناظم آباد کی 81 طالبات کو ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے پر پرنسپل نے مقدمہ درج کروا دیا۔
پرنسپل شہلا شبیر نے ایف آئی آر نے مؤقف اپنایا کہ 3 روز قبل معلوم ہوا کہ طالبات کو ایڈمٹ کارڈ جاری نہیں کیے جا رہے، کالج سپرنٹنڈنٹ نفیس نے ان سے کیش رقم وصول کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: طلبا کو ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے کی شکایت، میٹرک بورڈ کا اہم بیان
درج مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ کالج سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے 9 لاکھ روپے سے زائد کی رقم خرد برد کی گئی، رقم اے ڈی اے ون، ٹو اور تھری کی امتحانی فیس کی مد میں وصول ہوئی۔
شہلا شبیر نے پولیس کو بتایا کہ کالج سپرنٹنڈنٹ نے رقم بینک میں جمع کروانے کے خود وصول کی، اکتوبر 2024 میں والدین اور طالبات کیلیے نوٹس بھی لگایا گیا تھا کہ کالج کے کسی اسٹاف کو نقد رقم نہ دیں بلکہ بینک واؤچر لیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مزید طالبات کی جانب سے بھی شکایات آ رہی ہیں، 80 سے زائد طالبات کل امتحان میں شرکت نہیں کر سکیں گی۔
پرنسپل نے بتایا کہ تمام متاثرہ طالبات کے ایڈمٹ کارڈز بنا دیے گئے ہیں، امتحان میں شرکت کیلیے طالبات کو جاری کیے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات نے کہا تھا کہ کالج کی طالبات کا سال ضائع نہیں ہوگا، کالج سپریٹینڈنٹ بھاگ گیا ہے فارم جمع ہی نہیں کروائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی سے الحاق کالج کی طالبات کو انصاف فراہم کیا جائے گا، کچھ دیر بعد متاثرہ طالبات کے ایڈمٹ کارڈ انہیں جاری کر دیے جائیں گے۔