جمعرات, مارچ 13, 2025
اشتہار

زیرے کا عرق کس خطرناک بیماری کا بہترین علاج ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

زیرے کے بغیر بہت سارے کھانوں کے ذائقے ادھورے سمجھے جاتے ہیں، قدرت کی یہ نعمت نہ صرف ہماری صحت کیلیے ضروری ہے بلکہ زیرے کا عرق بہت سی خطرناک بیماریوں کا علاج بھی ہے۔

بہت سے لوگ زیرہ کے فوائد کو جانتے ہیں، خاص طور پر اس کی صلاحیت بچوں میں پیٹ کی پریشان کن گیسوں اور عام طور پر نظام انہضام کے مسائل سے نجات دلانے میں مدد دیتی ہے۔

تاہم اب نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ عام قسم کا مصالحہ بہت سے دیگر فائدے بھی رکھتا ہے، ان میں سب سے نمایاں کینسر کو روکنا اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا ہے۔

ویب ایم ڈی میڈیکل ویب سائٹ کے مطابق یہ عمل سنگین بیماریوں جیسے کینسر، دل کی بیماری اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

جرنل فرنٹیئرز ان آنکولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے انکشاف کیا کہ زیرے کے عرق نے ہڈیوں کے کینسر سے متاثرہ خلیوں پر مثبت اثرات ظاہر کیے ہیں۔

یہ نتائج مستقبل میں کینسر کے علاج میں زیرہ کو بطور امداد استعمال کرنے کے امکانات کا دروازہ کھولتے ہیں۔

تحقیق میں جگر، معدے اور آنتوں کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں زیرے کے کردار کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ فوائد بنیادی طور پر جانوروں پر کیے گئے مطالعات میں ظاہر ہوئے ہیں اور انسانوں میں ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

زیرہ خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں کارگر ثابت ہوا ہے۔ خراب کولیسٹرول دل کی بیماری اور فالج کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

انٹرنیشنل جرنل آف ہیلتھ سائنسز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 45 دن تک زیرے کا عرق دن میں 3 بار لینے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔

ایک اور تحقیق میں جس نے موٹاپے کا شکار خواتین پر توجہ مرکوز کی میں بتایا گیا کہ 3 ماہ تک روزانہ دو بار دہی کے ساتھ 3 گرام زیرہ پاؤڈر کھانے سے کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح میں بہتری آئی اور "اچھے” کولیسٹرول میں اضافہ ہوا۔

احتیاط اور پرہیز

یاد رکھیں : زیرے کو اس کے خشک اور گرم مزاج کی وجہ سے متوازن مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے زیادہ مقدار میں استعمال کر لیا جائے تو اسہال جیسے کچھ طبی مسائل بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس خشک مصالحے سے فائدے حاصل کرنے کے لیے آپ اس کا قہوہ بھی بنا سکتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں