ہفتہ, فروری 1, 2025
اشتہار

گندے تولیے کو کئی دن بعد دھونے والے خبردار : خوفناک انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

ہر گھر میں تولیے کی ایک جگہ مقرر ہوتی ہے اور گھر کے مکین ہاتھ دھونے کے بعد وہیں جاکر اپنے ہاتھ صاف کرتے ہیں ایسے ہی گندے تولیے کو جراثیم کا گڑھ کہا جاتا ہے۔

ہمارے گھروں میں کئی طرح کے تانے بانے والے تولیے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں ہاتھ کے تولیے، نہانے کے تولیے اور باورچی خانے کے تولیے وغیرہ شامل ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جلد ڈاکٹر کاشف احمد ملک نے تولیے کے استعمال اور گندے تولیے کے نقصانات سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ تولیہ ہماری جلد سے براہ راست نمی کھینچتا ہے کیونکہ ہاتھ، منہ اور بدن کو خشک کرنے کے لیے جس تولیے کا استعمال کرتے ہیں وہ بہت جلدی گندے ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں بہت سارے جراثیم بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔

تو ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہمیں گندے تولیے کو کب اور کتنی دیر استعمال کے بعد دھو لینا چاہیے؟

اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ویسے تو تولیے کے نرم ملائم ریشوں پر گندگی کی بظاہر کوئی علامت نہ بھی دکھائی دے تو بھی وہ لاکھوں جرثوموں کی آماجگاہ اور افزائش گاہ ہوتا ہے کیونکہ ہم اسے اپنی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ تولیے کو تیسرے دن لازمی دھولینا چاہیے اور سکھانے کیلیے تیز دھوپ میں رکھیں تاکہ اس میں موجود جراثیم کسی ریشے میں چھپے ہوں تو ختم ہوجائیں۔

مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ عام طور پر تولیے انسانی جلد پر پائے جانے والے بیکٹیریا سے بہت جلد آلودہ ہو سکتے ہیں اور صرف یہی نہیں بلکہ ہماری آنتوں میں پائے جانے والے بیکٹیریا بھی ہمارے تولیے کو آلودہ کر سکتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں