فیصل آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کمپوزٹ سرکل فیصل آباد نے مراکش کشتی حادثے کے اہم سہولت کار کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق مراکش کشتی حادثے کے اہم سہولت کار عبدالغفار کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا، گزشتہ روز ملزم عبدالغفار 7 مسافروں کے ہمراہ پاکستان واپس پہنچا تھا۔
ایف آئی اے ترجمان نے بتایا کہ مسافروں کی نشاندہی پر سہولت کار عبدالغفار کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ایجنٹ نے درجنوں افراد کو یورپ بھجوانے میں سہولت کاری کی، ملزم عبدالغفار 2023 سے ماریطانیہ میں رہائش پذیر تھا۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم کا باپ سرفراز اور رشتے دار منیر احمد 2018 سے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ملزم عبدالغفار سے افریقی اسمگلر ابوبکر سے رابطے کے شواہد بھی ملے ہیں۔
حکام کے مطابق عبدالغفار اور گینگ ماریطانیہ اور برکینافاسو میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث رہے ہیں، اس گینگ نے متعدد پاکستانیوں کو یورپ بھیجنے کیلئے متاثرہ کشتی میں سوار کروایا۔
ترجمان ایف آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ ملزم عبدالغفار کا تعلق پیر محل سے ہے، ملزم کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں متوقع ہے، جبکہ گرفتار ملزم عبدالغفار کو فیصل آباد منتقل کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔
خبرایجنسی کے مطابق 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی۔ مراکشی حکام کا کہنا ہےکہ کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے، کشتی حادثے میں 21 افرادکو بچالیا گیا تھا۔
کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے۔اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔