لاہور کے تفریحی مقام جلو پارک میں عملے کی مبینہ غفلت کے باعث شیر پنجرے سے باہر آ گیا تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ واقعہ لاہور کے تفریحی مقام جلو پارک میں عملے کے رکن کی سنگین غفلت کے باعث پیش آیا۔ پنجرے کا دروازہ کھلا رہ جانے کے باعث شیر پنجرے سے باہر آ گیا۔
شیر کے باہر آنے پر پارک میں خوف وہراس پھیل گیا۔ وائلڈ لائف عملے نے فوری طور پر حرکت میں آتے ہوئے شیر کو قابو میں کرنے کے لیے اسے بے ہوش کیا اور پھر واپس پنجرے میں منتقل کر دیا۔
پنجرے کے دروازہ جان بوجھ کر کھولنے کے الزام میں پارک کے ملازم شریف مستی کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں ڈائریکٹر چڑیا گھر، ڈی ڈی ویٹرنری آفیسر لاہور، ویٹرنری افسر سفاری پارک شامل ہیں۔ یہ کمیٹی 12 گھنٹے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی، جس کے بعد ملزم کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اس حوالے سے وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم شریف مستی نے جان بوجھ کر شیر کے پنجرے کا دروازہ کھلا رکھا جس کے باعث وہ پنجرے سے باہر آیا۔ ملزم کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لاہور میں شیر کے پنجروں اور گھروں سے باہر آنے کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں رجب بٹ کو اپنی شادی میں شیر کا بچہ لانے پر گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دسمبر میں لاہور ہی کے علاقے ہربنس پورہ میں واقع نجی ہاؤسنگ اسکیم کے ایک گھر سے پالتو شہر فرار ہو گیا تھا اور اس نے حملہ کر کے تین شہریوں کو زخمی کر دیا تھا۔ بعد ازاں اس بے قابو جانور کو سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔