پیر, فروری 3, 2025
اشتہار

بھارت میں مڈل کلاس کو کتنا ٹیکس ریلیف ملا ؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کی موجودہ حکومت نے اپنے بجٹ میں نئے ٹیکسز لگا کر عوام کی کمر توڑ دی ہے لیکن پڑوسی ملک بھارت میں غریب اور متوسط طبقے کی عوام کو بڑا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں گزشتہ روز سال 26-2025 کے پیش کیے گئے بجٹ میں انکم ٹیکس کے نئے سلیب متعارف کروائے گئے جس میں تنخواہ دار اور متوسط طبقے کو ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے آے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ کی میزبان ماریہ میمن نے پاکستان اور بھارت میں ٹیکس کی صورتحال کا موازنہ کرتے ہوئے اعداد و شمار بیان کیے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ انکم ٹیکس کے سلیب میں تبدیلی تجویز کی گئی ہے جس کے تحت 12 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی والے افراد کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

اس فیصلے کے نتیجے میں بھارتی معیشت کو 3 کھرب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم وہاں کے معاشی ماہرین اس کا مداوا کیسے کریں گے وہ بعد کی بات ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں محض 6 لاکھ روپے سالانہ کمانے والا شہری بھی انکم ٹیکس دینے کا پابند ہے، اور یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا تنخواہ دار طبقہ ہی ہے۔

ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ سال اکتوبر 2024میں تنخواہ دار طبقے نے تاجروں سے 1500 فیصد زیادہ ٹیکس ادا کیا۔

واضح رہے کہ بھارت میں اس سے قبل 2020 میں متعارف کرائے گئے نئے نظام میں بھی کٹوتی کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت 16 لاکھ روپے سے 24 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدن پر 20 سے 25 فیصد ٹیکس کی شرح عائد کی گئی تھی جو پہلے کی 30 فیصد کی شرح سے کم ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کی ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی کے لیے فی کس آمدنی تقریباً 2 ہزار 700 ڈالر ہے، جس میں تقریباً ایک تہائی متوسط طبقہ سمجھا جاتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں