کراچی: انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے سندھ اسمبلی سے پاس قانون ماننے سے انکار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کی جامعات میں وایس چانسلرز کی تقرری کے معاملے پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا ایک ہنگامی جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا، جس میں انجمن نے حکومت پر واضح کیا کہ انھیں سندھ اسمبلی سے پاس کردہ قانون منظور نہیں ہے۔
واضح ہے کہ اساتذہ کے احتجاج کے باعث لاکھوں طلبہ حصول علم سے محروم ہیں، سندھ حکومت اور فاپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا سلسلہ 16 جنوری سے جاری ہے۔
17 سے زائد سرکاری جامعات میں بل کے کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، یہ احتجاج سندھ حکومت اور سندھ کی جامعات کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم فاپواسا سندھ چیپٹر کے تحت ہو رہا ہے۔
پروفیسر ناگ راج کا کہنا ہے کہ 18 ویں آئینی ترمیم مرکزیت کو ختم کرتی ہے، لیکن سندھ حکومت ترمیم کی آڑ میں مرکزیت کی جانب گامزن ہے، صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر محسن علی کا کہنا ہے کہ سندھ کی جامعات میں کمیشن پاس یا بیورو کریٹ کے وائس چانسلر کی تعیناتی قبول نہیں کریں گے۔