بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

کیا آپ نے کبھی کیڑے مکوڑوں سے کھاد بنتے دیکھی ہے؟ ویڈیو رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

ویڈیو رپورٹ: امتیاز علی چنہ

کیا آپ نے کبھی کیڑے مکوڑوں سے کھاد بنتے دیکھی ہے؟ کیا آپ کو پتا ہے کہ زمین کے اوپر اور زمین کے اندر رینگنے والے ان حشرات کی مدد سے ایک ایسی کھاد بھی بنتی ہے، جو زمین پر اُگنے والی فصلوں کے لیے زیادہ فائدہ مند اور منافع بخش ثابت ہو رہی ہے؟ اگر آپ نے ایسی کھاد بنتے نہیں دیکھی ہے، تو آج ہم آپ کو دکھاتے ہیں ان کیڑوں سے بننے والی کھاد کس طرح تیار ہو کر فصلوں میں استعمال ہو رہی ہے!

مٹیاری اور ٹنڈو الہیار اضلاع کے سنگم پر واقع نواحی گاؤں نوبت مری میں اسکول کے ریٹائرڈ کیمسٹری ٹیچر محمد حسین خاصخیلی نے اپنے زرعی فارم پر کیڑے مکوڑوں سے کھاد بنانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ محمد حسین کھاد بنانے کا پلانٹ لگا کر نہ صرف اپنی فصلوں کی مناسب دیکھ بھال کر رہے ہیں بلکہ دوسرے کاشت کاروں کو فروخت کر کے منافع بھی کما رہے ہیں۔

کیڑوں اور مکوڑوں کی مدد سے بننے والی اس کھاد کو ’ورمی کمپوسٹ آرگینک کھاد‘ کے نام سے جانا جاتا ہے جو دراصل ایک کیڑے سے بنتی ہے جس کو ریڈ رینگلر کہا جاتا ہے۔

ورمی کمپوسٹ کھاد بنانے کے 3 مرحلے ہوتے ہیں، پہلے مویشیوں کے گوبر کو کھلے آسمان تلے سکھایا جاتا ہے، پھر خشک جگہ پر بیڈ بنانے کے بعد مویشیوں کا گوبر رکھ کر اس پر ریڈ رنگلر چھوڑ دیے جاتے ہیں۔ یہ کیڑے مویشیوں کا گوبر کھاتے جاتے ہیں اور فضلہ نکالتے جاتے ہیں، فضلہ ورمی کمپوز کھاد کی صورت میں نکلتا ہے، جو فصلوں کے لیے کارآمد ہوتا ہے۔

اسکول ٹیچر محمد حسین نے کہا ’’جب یہ کام شروع کیا تو لوگ مجھ پر ہنس رہے تھے کہ یہ ٹیچر ریٹائرمنٹ کے بعد گوبر صاف کرنے کا کام کر رہا ہے، اور اب وہی لوگ مجھ سے اپنی فصلوں کے لیے ورمی کمپوسٹ کھاد خریدنے آتے ہیں۔‘‘

محمد حسین نے ریٹائرمنٹ کے بعد زندگی کو نئے ڈھنگ سے جینا شروع کیا۔ اس بات کی پرواہ نہیں کی کہ لوگ کیا کہیں گے، اپنے دل کی سنی، تعلیم اور تجربے کا استعمال کرتے ہوئے زمین کے اندر رینگنے والے کیڑوں کی مدد سے کھاد بنانے کا کامیاب تجربہ کیا۔

ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں