عرب ممالک نے فلسطینیوں کوغزہ سے بے دخل کرنے کا منصوبہ مسترد کردیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اپنی سرزمین پر رہیں گے۔ کہیں نہیں جائیں گے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عرب ممالک سعودی عرب، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے امریکی ہم منصب کو مشترکہ خط لکھ دیا۔
رپورٹس کے مطابق مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کوغزہ سے بے دخل کرنے کے منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
عرب وزرائے خارجہ نے لکھا کہ غزہ کی تعمیرنو براہِ راست عوام کی شمولیت کیساتھ ہونی چاہیے۔ فلسطینی اپنی زمین پررہیں گے اور اس کی بحالی میں کردار ادا کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ اردن اور مصر غزہ کے فلسطینیوں کو پناہ دیں۔ غزہ پر ہم قبضہ کرلیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے تاکہ وہ کبھی ایٹمی قوت نہ بن سکے۔
دونوں شخصیات نے وائٹ ہاؤس میں خصوصی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا، اس موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں ہم نے حماس کے خاتمے کو یقینی بنانے کے طریقہ پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4سال کے دوران جو کچھ ہوا وہ ٹھیک نہیں ہوا، تاہم مجھے امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے سے خونریزی ختم ہوجائے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ ہم علاقے کے لوگوں کیلئے ملازمتیں دیں گے، شہروں کو بسائیں گے، غزہ کو دوبارہ تعمیر کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کا عمل ان ہی لوگوں کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔
ایران کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے، نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اور ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایران کبھی ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرے۔
امریکی صدر نے کہا کہ اس حوالے سے سعودی عرب بہت مددگار ثابت ہوگا، بہت سے ممالک جلد ہی ابراہم معاہدے میں شامل ہوں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب بھی مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، ضرورت پڑی تو امریکی فوج غزہ میں تعینات کی جائے گی، ہم وہ کریں گے جو ضروری ہوگا، یہ نہیں کہہ سکتے کہ غزہ میں جنگ بندی برقرار رہے گی۔
پاکستان اسرائیلی جیلوں سے رہا فلسطینی قیدیوں کی میزبانی پر آمادہ ہے، حماس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی خود مختاری کے بارے میں ابھی تک کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا، مغربی معاملے پر جلد اعلان کریں گے، انہوں نے کہا کہ میں ایران کے ساتھ ڈیل کرنا پسند کروں گا۔