حیدر آباد میں وکلا کے پولیس کے خلاف احتجاج کے معاملے پر ضلع ٹنڈو اللہ یار کے ایس ایچ اوز اور ایس پی ہیڈکوارٹر نے ایس ایس پی کو ایک ماہ کی چھٹی کی درخواستیں دے دیں۔
پولیس افسران نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ وکلا کی جانب سے غیر قانونی مطالبات منوانے کیلیے احتجاج کیا گیا، ایس ایس پی آفس پر دھرنا دے کر پولیس افسران کو دھمکیاں دی گئیں۔
ایس پی ہیڈکوارٹر مسعود اقبال نے بتایا کہ ہم نے گولیاں کھائی ہیں اب دفاتروں میں گھس کر دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ چھٹی کی درخواستیں آنے پر ڈی آئی جی حیدر آباد ایس ایس پی آفس پہنچ گئے۔
گزشتہ روز وکیل کے خلاف فینسی نمبر پلیٹ اور ٹنٹڈ شیشے استعمال کرنے پر مقدمہ درج ہوا تھا جس کے بعد وکلا نے ایس ایس پی آفس میں 10 گھنٹوں سے زائد دھرنا دیا تھا۔ دھرنے کے باعث ایس ایس پی سمیت تمام اسٹاف محصور ہوگیا تھا۔
وکلا نے ایس ایس پی آفس کے اندر مقرر پولیس نفری کو بھی باہر نکال دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او بھٹائی نگر کو معطل کر کے ایس ایس پی بار میں آسر عام معافی مانگیں، ساتھی وکیل پر مقدمہ ختم کیا جائے ایس ایس پی کی معافی تک احتجاج جاری رہے گا۔
اس پر ایس ایس پی حیدر آباد ڈاکٹر فرخ لنجار کا کہنا تھا کہ قانون سب کیلیے برابر ہے، پولس افسر ہو یا وکیل سب قانون کے مطابق چلیں گے، کوئی غلط کام نہیں ایس ایچ او کو معطل اور معافی کیوں مانگوں؟