تہران: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اوپیک ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ ممکنہ امریکی پابندیوں کے خلاف متحد ہو جائیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے بیان جاری کیا کہ وہ ایران کی تیل کی برآمدات کو صفر کر دیں گے جس پر مسعود پزشکیان کا ردعمل سامنے آگیا۔
اوپیک کے سیکرٹری جنرل ہیثم الغیث کے ساتھ ملاقات میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر اوپیک کے اراکین متحد ہیں اور مل کر کام کریں گے تو امریکا ان پر پابندی اور دباؤ نہیں ڈال سکے گا۔
ادھر، ایران کے وزیر تیل محسن پاکنزاد نے ہیثم الغیث سے کہا کہ خام تیل کی پیداوار پر یکطرفہ پابندیاں لگانے سے توانائی کی منڈیوں میں عدم استحکام پیدا ہوگا۔
محسن پاکنزاد نے کہا کہ تیل کی منڈی کو غیر سیاسی کرنا توانائی کی سلامتی کیلیے اہم ہے، تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک کے خلاف یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے اور اوپیک پر دباؤ ڈالنے سے تیل اور توانائی کی منڈیوں کو غیر مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے صارفین کو نقصان پہنچے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم شروع کی ہے جس میں اس کی تیل کی برآمدات کو صفر تک لے جانے کی کوششیں بھی شامل ہیں تاکہ اس کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکا جا سکے۔
محسن پاکنزاد نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ایران نے امریکی پابندیوں کے حوالے سے کسی بھی صورتحال کیلیے حکمت عملی تیار کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آج کچھ بڑے تیل کے صارفین تیل کی سپلائی کے بارے میں فکر مند ہیں تو یہ ان کے سیاسی اقدامات کا نتیجہ ہے جو اوپیک پلس پر دباؤ ڈال رہا ہے اور نئی اپ اسٹریم سرمایہ کاری پر ریگولیٹری پابندیوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔