جمعرات, فروری 6, 2025
اشتہار

‘کے فور’ منصوبے کے راستے میں آنیوالی زمین سے متعلق حکم امتناع واپس، کام کی اجازت مل گئی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : کراچی کیلئے پانی کے منصوبے کے فور کے راستے میں آنیوالی زمین سے متعلق حکم امتناع واپس لیتے ہوئے منصوبے پر کام کی اجازت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کیلئے پانی کے منصوبے ‘کے فور’ کے راستے میں آنیوالی زمین کے متعلق حکم امتناع پر سماعت ہوئی۔

بیرسٹر ولید خانزادہ نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناع کی وجہ سے کراچی کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔

جس پر فریدہ منگریو ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت نے جو زمین لینا ہے اس کے لیے تمام قوانین پر عملدرآمد کیا جائے۔

وکیل اپیل کنندہ کا کہنا تھا کہ دیہہ اللہ پیمائی تعلقہ شاہ مرید میں 4 ایکڑ زمین کا تنازعہ ہے، اس زمین کے حکم امتناع کی وجہ سے پروجیکٹ میں تاخیر کا بہانہ جھوٹا ہے۔

فریدہ منگریو ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کے فور پراجیکٹ کے متعلق حکومتی پالیسیاں واضح نہیں ہیں۔

وکیل اپیل کنندہ نے بھی بتایا کہ منصوبے کیلیے پہلے فنڈز نہیں تھے، پھر واپڈا کے حوالے کردیا گیا، سال 2014کو ایک نوٹیفکیشن جاری ہوتا ہے اور 2017 میں اس کی تصحیح کی جاتی ہے۔

جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ اگر حکم امتناع کے باوجود کام جاری ہے تو توہین عدالت کی درخواست دائر کریں تھوڑی سی زمین کیلیے عوامی اہمیت کے حامل منصوبے کو نہیں روکا جاسکتا۔

عدالت نے مولا بخش سمیت دیگر کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے کے فور منصوبے کیلیے کام کی اجازت دے دی۔

اہم ترین

اصغر عمر
اصغر عمر
اصغر عمر اے آر وائی نیوز سے بطور کورٹ رپورٹر وابستہ ہیں

مزید خبریں