کویت میں موجود غیرملکیوں کے لئے اہم ہدایات جاری کی گئی ہیں، وزارت صحت نے شادی سے قبل طبی معائنے کے ضوابط میں ترمیم کرتے ہوئے غیرملکی جوڑوں کے لیے بھی ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویتی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شادی سے قبل جوڑوں کا طبی معائنہ کرانے کا مقصد معاشرتی صحت کو برقرار رکھتے ہوئے موروثی امراض کا خاتمہ کرنا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق شادی کے لیے لازمی طبی معائنے کے ضوابط کویتی شہریوں پر ہی نہیں بلکہ غیر ملکیوں پر بھی یکساں لاگو ہوں گے خواہ ایک فریق کویتی ہو یا غیرملکی یا دونوں غیرملکی ہوں۔
یاد رہے کہ متعدد عرب ممالک میں اپنے شہریوں کے لیے شادی سے قبل طبی معائنے کا قانون طویل عرصے سے نافذ ہے، جس کا مقصد شہریوں کو بیماریوں سے روک رکھنا ہے۔
حکومتی سطح پر جب تک فریقین کی میڈیکل رپورٹ نکاح رجسٹرار کو پیش نہ کی جائے انہیں نکاح پڑھانے اور رجسٹر کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
اس سے قبل کویت کے شہریت کے ادارے نے ملک سے غداری اور دہشت گردی کی فنڈنگ کا الزام ثابت ہونے پر 38 غیرملکیوں کی کویتی شہریت کو منسوخ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق کویتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہریت اور امیگریشن ادارے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 38 کویتیوں کے خلاف الزام تھا کہ وہ دہشت گردی کی فنڈنگ اور حزب اللہ و العبدلی نیٹ ورک کی مالی معاونت میں ملوث تھے۔
رپورٹس کے مطابق ملزمان کے خلاف جرائم ثابت ہونے پر شہریت کے ادارے نے ان کی کویتی شہریت کو منسوخ کردیا۔
کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپٹو کرنسی فراڈ، سرمایہ کاروں کے 40 ملین دینار ڈوب گئے
38 افراد میں سے 11 پر حزب اللہ کی مالی معاونت کرنے، 5 کویتی الجزیرہ بلیک آرگنائزیشن سے جبکہ 22 افراد پر العبدلی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے کے الزامات ثابت ہو گئے تھے جس پر ان کی کویتی شہریت منسوخ کی گئی۔