منگل, فروری 11, 2025
اشتہار

’’پاک بھارت کرکٹ دشمنی‘‘ نیٹ فلیکس پر دستاویزی فلم کیسے بنی؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان اور بھارت میں سیاسی چپقلش کرکٹ کے میدان میں میچ کو سنسنی خیز بناتی ہے اس دیرینہ کرکٹ دشمنی پر نیٹ فلیکس کی دستاویزی فلم ریلیز ہوگئی ہے۔

نیٹ فلیکس نے یہ تاریخی دستاویزی فلم ‘دی گریٹسٹ رائیولری: انڈیا ورسز پاکستان’ (بھارت بمقابلہ پاکستان، سب سے بڑی دشمنی) کے عنوان سے بنائی جو ریلیز کر دی گئی ہے۔

اس ڈاکیومنٹری کے لیے پاکستان میں جو فلمبندی کی گئی وہ فلمنگ ونگ پروڈکشن نے کی۔ دستاویزی فلم بنانے کے دوران کیا مشکلات پیش آئیں اور کن مراحل سے گزر کر یہ تاریخی دستاویزی فلم پایہ تکمیل تک پہنچی۔ سی ای او ونگ پروڈکشنز طحیٰ صداقت نے بی بی سی اردو سے گفتگو میں سارا احوال بیان کیا۔

طحہٰ صداقت نے بتایا کہ انڈیا کے پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ اس دستاویزی فلم بنانے پر بات چل رہی تھی۔ اس کو حقیقت کے قریب تر بنانے کے لیے اس کی شوٹ پاکستان میں بھی کرنی تھی۔ کچھ عرصہ نیٹ فلیکس سے بات چیت چلتی رہی اور جو جو درکار معاملات تھے ان کی تکمیل میں کچھ وقت لگا جس کے بعد اس کی فلمبندی شروع ہوئی۔

سی ای وی ونگ پروڈکشنز کا کہنا تھا کہ اس دستاویزی فلم میں سب سے بڑی مدد جس سے ملی وہ دو برطانوی تھے، جن میں ایک فلم کا ڈائریکٹر اور دوسرا ڈی او پی تھا اور انہوں نے نیٹ فلیکس کے ساتھ ماضی میں کام کیا ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہت سے سیاسی تنازعات ہیں۔ ان سیاسی ایشوز سے بچ کر نکلنا بہت مشکل کام تھا۔ ہمارا فلم بناتے وقت فوکس یہ رہا کہ ساری توجہ پاک بھارت ٹاکرے پر رکھی جائے اور کوئی متنازع بات شامل نہ کی جائے کیونکہ کھیلوں کی دنیا میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ان روایتی حریفوں کا مقابلہ ہی ہوتا ہے۔

طحہٰ صدیقی نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ان گنت یادگار مقابلے ہوئے ہیں۔ اس دستاویزی فلم میں ہم نے پاکستان کا دورہ بھارت 1999 کا بھی ذکر کیا ہے، لیکن اس میں کچھ منفی باتیں جیسے دہلی میں اسٹیڈیم کی پچ کھودنے جیسے واقعات ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی وجہ سے ہم نے اس ڈاکیومنٹری کا مرکز بھارت کے 2004 میں دورہ پاکستان میں کھیلی گئی سیریز کو بنایا کیونکہ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک سب سے اچھی اسپورٹس اسپرٹ سے کھیلی جانے والی سیریز تھی، جس میں کوئی تنازع سامنے نہیں آیا، ورنہ 1978 اور 1989 کی باہمی سیریز میں بھی کچھ نہ کچھ منفی ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی طے کر لیا گیا تھا کہ اس دستاویزی فلم کا مرکزی کردار پاکستان سے شعیب اختر اور بھارت سے وریندر سہواگ ہوں گے اور وہ دونوں ہی روایتی حریفوں کی کرکٹ کے میدان میں سنسنی خیزی اور دشمنی کی کہانی بیان کریں گے۔

سی ای وی ونگ پروڈکشنز نے بتایا کہ اس فلم میں سب سے سنسنی خیز وقت تھا جب فائر سیکوئنس میں جس میں پچ کے دونوں جانب آگ بھڑک رہی تھی اور شعیب اختر کو درمیان میں بولنگ کرنی تھی۔ اس میں ہم نے ان کے لیے اسسٹنٹ کا بندوبست کیا ہوا تھا لیکن انہوں نے یہ خود ایکٹ کیا جب کہ یہ شوٹنگ جون کی شدید گرمی میں ہو رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ’’پاک بھارت مقابلے، کرکٹ کی بڑی جنگ ‘‘ نیٹ فلیکس دستاویزی فلم

طحہٰ صدیقی نے بتایا کہ اس دستاویزی فلم میں سابق پاکستانی کپتان انضمام الحق، جاوید میانداد کے علاوہ بھارت سے گنگولی اور دیگر کرکٹرز کو بھی شامل کیا گیا لیکن پھر بھی سوشل میڈیا پر یہ تنقدی دیکھنے کو ملی کہ فلم میں دونون ممالک کے کئی نامور کھلاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا۔ اس کی وجہ کہیں کسی کی مصروفیات آڑے آئیں تو کہیں بجٹ کا ایشو سامنے آیا۔

چیمپئنز ٹرافی: بھارتی فاسٹ بولر جسپرت بمراہ اِن یا آؤٹ؟ بڑی خبر آ گئی

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں