افغانستان کے صوبے قندوز میں بینک کے باہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں طالبان کے سیکورٹی کمانڈر سمیت 25 افراد ہلاک جبکہ 30 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دھماکہ سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے کے وقت ہوا، افغان حکام نے دھماکے کی تصدیق کردی۔ اب تک کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
عینی شاہدین کے مطابق افغانستان کے قندوز ڈسٹرکٹ اسپتال میں 30 لاشیں لائی گئیں ہیں، اس کے علاوہ دیگر اسپتالوں میں بھی زخمی لائے گئے ہیں، مرنے والوں میں زیادہ تعداد طالبان اہلکاروں کی بتائی جارہی ہے۔
اس سے قبل رواں ماہ نائیجیریا میں ہونے والے ایک اور واقعے میں پیٹرول سے بھرا ٹینکر الٹ گیا تھا جس میں زوردار دھماکے کے باعث کم از کم 60 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹر کے مطابق نائیجیریا میں گزشتہ سال اکتوبر مین بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں 147 افراد جان سے گئے تھے۔
ایف آر ایس سی سیکٹر کمانڈر کمار سوکوام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر مقامی باشندے تھے جو ٹرک الٹنے کے بعد سڑک پر گرا ہوا پیٹرول جمع کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
9 ستمبر 2024 کو بھی نائیجیریا میں آئل ٹینکر اور ٹرک میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 48 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ آئل ٹینکر سڑک سے گزرتے ہوئے مسافروں اور مویشیوں سے بھرے ٹرک سے ٹکرا گیا تھا۔
یرغمالیوں کی رہائی مؤخر ہونے پر اسرائیل میں کہرام، احتجاج شروع
زوردار ٹکر کے باعث آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا تھا اور مسافر بردار ٹرک سمیت دیگر گاڑیوں میں آگ لگ گئی تھی۔