انتہا پسند ہندوؤں نے مندر کے پجاری کو بھی نہ بخشا اور اس پر قاتلانہ حملہ کر دیا پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان تو ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر رہتے ہیں۔ خود ہندو مذہب کی نچلی ذات کے افراد کو بھی یہ انتہا پسند اپنی انا کی بھینٹ چڑھاتے ہیں لیکن اب یہ اتنے بے قابو ہوچکے ہیں کہ مندر کا پجاری بھی ان کی دستبرد سے محفوظ نہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ حیدرآباد دکن کے مضافات میں چلکور بالاجی مندر میں پیش آیا، جہاں 20 سے زائد انتہا پسند ہندوؤں کے گروہ نے مندر کے ہیڈ پجاری رانگاراجن پر قاتلانہ حملہ کر دیا۔ پولیس نے متاثرہ پجاری کی درخواست پر مرکزی ملزم راگھو ریڈی سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ان میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔
متاثرہ پجاری رانگاراجن نے پولیس کو جو بیان دیا اس نے سب کو چونکا دیا۔ رانگاراجن کے مطابق ملزمان نے ان سے مالی مدد کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ’’رام راجیم آرمی‘‘ میں شامل اور دوسروں کو بھی اس میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کا مطالبہ کیا۔
مندر پجاری کے مطابق جب انہوں نے یہ مطالبہ ماننے سے انکار کیا تو اس گروہ نے ان پر حملہ کر دیا۔
پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ویر راگھوا ریڈی نے 2022 میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمس بشمول فیس بک پر "رام راجیم آرمی” کی بنیاد رکھی اور بھارت میں رام راج کے قیام کے لئے ایک تحریک شروع کی ہے اور وہ اس تحریک میں نوجوانوں کو بھرتی کررہا ہے اور ہر نوجوان کو 20ہزار روپے تنخواہ بھی ادا کررہا ہے
چیف منسٹر ریونت ریڈی نے چلکوری بالاجی مندر کے چیف پجاری رنگا راجن پر حملے کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ایسے حملوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے پولیس کو حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔