بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آنے والے ایک واقعے میں 2 طالبات نے چلتی بس سے چھلانگ لگا دی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں طالبات نویں جماعت میں زیرِ تعلیم ہیں، انہوں نے بس کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کی مشکوک حرکات کے باعث چلتی بس سے چھلانگ لگانے میں بھی اپنی عافیت جانی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں طالبات نے خود کو بس میں غیر محفوظ سمجھا، دیگر مسافر انہیں گھور رہے تھے جبکہ کنڈیکٹر نے ان پر جملے بھی کسے تھے۔حادثے میں دونوں طالبات کو چوٹیں بھی آئی ہیں جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
بھارتی پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شکایت پر ڈرائیور اور کنڈیکٹر سمیت دیگر 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت میں تلنگانہ کے ضلع آصف آباد کے کورٹلہ منڈل میں ایک دلخراش واقعہ رونما ہوا، دسویں جماعت کی طالبہ نے موبائل فون نہ ملنے پر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کورٹلہ کی رہنے والی 16 سالہ اسپورتی نامی طالبہ نے اپنی ماں سے موبائل فون طلب کیا تا کہ وہ تعلیمی مواد ڈاؤن لوڈ کر سکے۔
رپورٹس کے مطابق ماں نے فون دینے سے انکار کیا تو طالبہ شدید مایوسی کا شکار ہوگئی، ذہنی دباؤ میں آ کر اس نے انتہائی قدم اٹھایا اور خودکشی کرلی۔
پولیس کے مطابق معاملے کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں تاکہ مزید تفصیلات سامنے آ سکیں۔