کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے دہشتگردی کے شکار شہریوں کی امداد و بحالی کا ترمیمی مسودہ کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس چیئرمین آف پینل کے رکن رحمت صالح بلوچ کی سربراہی میں شروع ہوا جس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے صوبے میں دہشتگردی کے شکار شہریوں کی امداد و بحالی کے حوالے سے ترمیمی مسودہ پیش کیا۔
ترمیمی مسودے کو اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کیا جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے قواعد و انضباط کار بلوچستان صوبائی اسمبلی مجریہ 1974 کے تحت تحریک کل ایوان کی مجلس کی تشکیل ایوان میں پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے سرکاری محکموں میں کرپشن کے واقعات پر سرکاری دستاویزات میں انکشاف
اجلاس میں شعبہ صحت سے متعلق اراکین کو بریفنگ بھی دی گئی جس پر محکمہ صحت کو اراکین کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا رہا۔
کہیں پر ڈاکٹروں، اسٹاف نرسز اور دیگر اسٹاف کی کمی اور غیر حاضری اور ادویات کی کمی کی بھی شکایت کی گئی جس وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام اسپتالوں کو جدید خطوط پر استوار کریں گے، شعبہ صحت کو ہر حال میں درست کریں گے اور تمام تجاویز پر عمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی مشنری کی ضرورت ہے، ڈاکٹروں اور اسٹاف کی حاضری اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
اس کے بعد اسمبلی کا اجلاس 14 فروری 2025 سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔