ہفتہ, مارچ 15, 2025
اشتہار

زیرِزمین پانی کے مضرِ صحت ہونے کا انکشاف، کینسر سمیت سنگین بیماریوں کا خدشہ

اشتہار

حیرت انگیز

زیرِزمین پانی کے مضرِ صحت ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، کئی اضلاع میں یورینیم کے زیادہ ہونے سے کینسر سمیت سنگین بیماریوں کا خدشہ ہے۔

بھارتی ریاست ہریانہ اور پنجاب میں زیرِزمین پانی کے حوالے سے سنگین رپورٹ پیش کی گئی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی ان دونوں ریاستوں کے کئی اضلاع ایسے ہیں جہاں زیر زمین پانی پینے کے لائق نہیں ہے اور اسے پینے سے سنگین بیماریاں ہوسکتی ہیں۔

یہاں زیرزمین پانی میں زیادہ مقدار میں یورینیم، نائٹریٹ، آرسینک پائے گئے ہیں، خطرہ اتنا زیادہ ہے کہ اس پانی کو پینے سے اعضا خراب ہونے، نوزائیدہ میں بیماری اور کینسر جیسے خطرے ہو سکتے ہیں۔

سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ کی سالانہ کوالٹی رپورٹ کے حوالے سے ٹریبیون انڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے 20 اور ہریانہ کے 16 اضلاع میں زیرِزمیں پانی کی کوالیٹی بے حد خراب ہے۔

یہاں سے نمونے مئی 2023 میں لیے گئے تھے جس سے پتا چلا کہ زیرزمین پانی میں یورینیم کی سطح 30 پی پی بی سے زیادہ پائی گئی ہے۔

2019 میں پنجاب میں ایسے اضلاع کی تعداد 17 تھی جبکہ ہریانہ میں 18 ایسے اضلاع موجود ہیں لیکن اب پنجاب میں متاثر علاقوں کی تعداد زیادہ ہوگئی ہے۔

سی جی ڈبلیو بی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہریانہ میں 128 نمونوں میں نائٹریٹ کی سطح طے شدہ حد سے 45 ایم جی فی لیٹر سے زیادہ ملی ہے۔ وہیں پنجاب میں 112 نمونے ٹیسٹ میں فیل ہو گئے، ہریانہ میں اس سے 21 اور پنجاب میں 20 ضلعوں میں زیر زمیں پانی آلودہ پایا گیا ہے۔

30 پی پی بی سے زیادہ یورنیم کانسن ٹریشنس والا پانی پینے کے لائق نہیں ہے کیونکہ یہ اعضا کو متاثر کر سکتا ہے۔ ساتھ ہی اس سے یورینری ٹریکٹ کینسر بھی ہوسکتا ہے۔

ہریانہ سے 42 اور پنجاب سے 30 فیصد ایسے نمونے ہیں جہاں یہ 100 پی پی بی سے زیادہ ہے، یہاں یورینیم کی وجہ زرعی زمین میں فرٹیلائزر کا زیادہ استعمال ہو سکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں