فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے ثالث مصر اور قطر سے بات چیت کے بعد ہفتے کے روز غزہ سے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے حصے میں جانے کے لیے یرغمالیوں کا تبادلہ کریں گے۔
حماس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ اسرائیل غزہ میں داخل ہونے والی امداد، رہائشی خیمے اور بھاری مشینری کو محدود اجازت دے رہا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس کو غزہ میں جاری جنگ بندی کی شرائط کے تحت ہفتے کے روز تین زندہ قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے ورنہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر دوبارہ جنگ شروع کر دے گا۔
ترجمان ڈیوڈ مینسر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنگ بندی کا فریم ورک واضح کرتا ہے کہ حماس کے ہاتھوں تین زندہ یرغمالیوں کو ہفتے کے روز رہا کیا جانا چاہیے۔
100 دفعہ دنیا تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
ترجمان نے کہا کہ اگر ان تینوں کو رہا نہیں کیا گیا اور ہفتے کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی۔