عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تکنیکی ماہرین نے دورہ پاکستان مکمل کرلیا، ٹیم نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کی سربراہی میں وزارتوں کے حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد اب رواں سال مارچ کے آخری ہفتے میں پاکستان آئے گا، آئی ایم ایف کے ماہرین گورننس پر سفارشات مرتب کرکے لائیں گے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد نے انتظامی امور میں شفافیت کے لیے ڈیٹا مرتب کیا، پاکستانی حکام نے وفد کے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور زیادہ سے زیادہ ملاقاتوں تک رسائی دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی تسلی کرانے کے لیے ہرممکن تعاون کیا گیا، آئی ایم ایف وفد کو عدالتی اصلاحات، مقدمات کی سماعت کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ آئی ایم ایف وفد کو پراپرٹی رائٹس اور لینڈ ریکارڈ کی ڈیجٹلائزیشن پر بریفنگ دی گئی اور سول سرونٹ ایکٹ میں ترامیم سے آگاہ کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف وفد گورننس اور کرپشن سے متعلق رپورٹ جولائی میں دے گا، پاکستان کے مالی اور انتظامی نظام میں بہتری کیلئے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔
مشن نے چیف جسٹس سمیت 19مختلف وزارتوں اور محکموں کے حکام سے ملاقاتیں کیں، گورننس، بینکنگ سیکٹر، اینٹی کرپشن، اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
قانون کی حکمرانی اور کاؤنٹر فنانسنگ ٹیرر ازم سےمتعلق نظام پر گفتگو کی گئی، وفد نے سیکریٹری کابینہ کی سربراہی میں مختلف سیکرٹریز سے ملاقاتیں کیں۔ وزارت خزانہ، اقتصادی امور، کامرس، نجکاری اور دوسرے محکمےشامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے گورننس اور احتساب کا عمل بہتر بنانے کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا، آئی ایم ایف وفد نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے حکام سے بھی ملاقات کی۔
اس کے علاوہ پاکستان کےاینٹی منی لانڈرنگ کیلئے میکنزم پر بات چیت کی گئی، وفد نے ایف ایم یو کی ورکنگ اور کارکردگی سے متعلق معلومات حاصل کیں، وفد کو مشکوک مالی ترسیلات اور رپورٹنگ و تحقیقات پر بریفنگ دی گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں آئی ایم ایف وفد نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے بھی ملاقات کی تھی، آج وکلا سے بھی ملاقات کی۔